مفت میں اسرائیلی جنگی قیدیوں کو رہا نہیں کریں گے: العاروری
استنبول،دسمبر۔اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے نائب الشیخ صالح العاروری نے کہا ہے کہ فلسطینی داخلی صورتحال کی اصلاح ان کی تحریک کا ایک سٹریٹجک ہدف ہے۔ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کے ہاں قید کیے گئے دشمن کے فوجیوں کو مفت میں رہا نہیں کیا جائے گا بلکہ ان کی رہائی کے بدلے میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرایاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کسی باعزت معاہدے اور ڈیل کے نتیجے میں ہوگی جس میں اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید ہمارے بھائیوں کو رہا کیا جائے گا۔حماس کے34 ویں یوم تاسیس پراپنے ایک بیان میں العاروری نے پورے فلسطینی سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ PLO ، فلسطینی قانون ساز کونسل،ایوان صدر، یونینز اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے راہ ہموار کرنے اور مکمل اتفاق رائے سے تمام امور طے کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اصلاحی عمل جس کی ہم خواہش رکھتے ہیں وہ تنظیم آزادی فلسطین، قومی کونسل کی تعمیر میں شرکت کے ذریعے ڈائاسپورا میں اپنے لوگوں کو دوبارہ فعال کرنے کا ایک لازمی حصہ ہونا چاہیے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قیدیوں کی آزادی حماس کی قیادت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور قیدیوں کی آزادی اور ان کی آزادی ایک قومی اور انسانی مقصد ہے جس سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔