ایران ہم پرحملہ کرنے کے لیے ملک کے مغرب میں طاقت جمع کر رہا ہے: اسرائیل

تل ابیب،دسمبر(پی ایس ایران کے اقدامات پر امریکی ردعمل کے دروازے ابھی بھی کھلے ہیں خاص طور پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے خبردار کرنے کے بعد کہ اگر ایران نے جوہری پروگرام پر سفارت کاری ناکام ہوئی تو کیا ہوگا تو امریکا کے پاس متبادل آپشن موجود ہیں۔ دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک ہر چیز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔واشنگٹن میں تحقیقی اداروں کے سربراہوں اور سینیر محققین کے سامنے گینٹز نے انکشاف کیا کہ ایران مشرق وسطیٰ کے ممالک اور خاص طور پر اسرائیل پر حملہ کرنے کے لیے اپنے ملک کے مغرب میں اپنی طاقت بنا رہا ہے۔انہوں نے اس طرح کی کسی بھی کوشش کے لیے تل ابیب کی تیاری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے شہریوں اور املاک کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری عزائم کو ناکام بنانے اور خطے میں ایرانی مداخلت روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے امریکی انتظامیہ کے عزم پر اعتماد ہے۔
ایران کو روکنے کے لیے مشترکہ تعاون:یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو پینٹاگان میں ایران کے جوہری عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ فوجی مشقیں کرنے پر بات چیت کی ہے۔اس موقع پر امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ میں حالیہ مہینوں میں جوہری میدان میں ایرانی حکومت کے اقدامات، اس کی مسلسل اشتعال انگیزیوں اور سفارتی کوششوں میں عدم دلچسپی پر مشوش ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر پالیسی ناکام ہوتی ہے تو ہم دوسرے آپشنز کی طرف جانے کے لیے تیار ہیں۔خبروں کے مطابق دونوں فریقوں نے ایران کے جوہری عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ انہوں نے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی ہے۔ بات چیت میں علاقائی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے اسرائیل کی سلامتی کے لیے واشنگٹن کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

Related Articles