کورونا پھیلاؤ روکنے کیلئے مکمل لاک ڈاؤن نہیں کریں گے، یونانی وزیر اعظم

ایتھنز ،نومبر۔ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میچوتاکیس نے لندن کے دورے کے دوران برطانوی میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں مکمل لاک ڈاؤن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سخت پالیسی ہے لیکن ہم آسٹریا کو فالو نہیں کرینگے، انہوں نے حال ہی میں ویانا کی جانب سے متعارف کرائے گئے ان اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے جو ان لوگوں کی نقل و حرکت کو سنجیدگی سے روکتے ہیں جنہوں نے کووِڈ 19 کی ویکسین نہیں لی ہے۔ یونانی وزیر اعظم نے کہا، ہم ٹیسٹنگ پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اور ریستوراں اور دیگر کوویڈ فری مقامات پر حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ویکسین پاسپورٹ پرکام کر رہے ہیں، انہوں نے ان اقدامات کے بارے میں کہا، جو استثنیٰ کے سرٹیفکیٹ والے لوگوں کو مکمل آزادی دیتے ہیں۔ میچو تاکیس نے کہا کہ چونکہ دو ہفتے قبل نئی پابندیاں لاگو ہوئی تھیں جن میں تمام غیر ویکسین شدہ لوگوں سے کیفے، بارز اور ریٹیل اسٹورز جیسی جگہوں پر خدمات حاصل کرنے کے لیے منفی ریپیڈاور پی سی آر ٹیسٹ لازمی قرار دیئے گئے ہیں ، اس لیے یونان نے ویکسی نیشن میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف اقدامات کا مجموعہ ایک مؤثر حکمت عملی دکھائی دیتا ہے۔ یونانی وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ قومی صحت کا نظام بہت زیادہ دباؤ میں ہے اور کہا کہ حکومت ڈاکٹروں اور نرسوں کو اس بگڑتی ہوئی صورتحال سے نمٹنے میں مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہیلیکن انتہائی نگہداشت کے بستروں میں موجود 10 میں سے 9 مریض ابھی ویکسین نہیں کیے گئے ہیں اور یہ افسوس کی بات ہے، یونانی وزیراعظم میچوتاکیس کوویڈ سے پاک موسم گرما کے بارے میں پراعتماد نظر آئے اور انہوں نے برطانوی شہریوں پر زور دیا کہ وہ یونان کیلئے جلد ازجلد اپنی چھٹیاں بک کریں۔

Related Articles