اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی جاں بحق
جنین،ستمبر۔اسرائیلی فوج اور فلسطینی نوجوانوں میں تصادم میں دوفلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ اس جھڑپ کے دوران ایک اسرائیلی فوجی افسر بھی مارا گیا ہے۔ کافی دنوں بعد اس نوعیت کا مسلح تصادم سامنے آیا ہے جس میں اسرائیلی فوجی افسر کی ہلاکت ہوئی ہے۔ فوجی ترجمان نے بھی اپنے افسر کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی صبح پیش آیا۔ مغربی کنارے میں حالیہ کچھ عرصے سے اسرائیلی فوج نے اپنی کارروائیاں تیز کر رکھی ہیں۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں صبح سویرے گھروں میں چھاپوں کے علاوہ چیک پوسٹس پر فلسطینیوں کی تلاشی کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔بدھ کی صبح یہ جھڑپ مغربی کنارے کے سرحدی علاقے میں ہوئی ہے۔ واضح رہے مغربی علاقے میں ہی فلسطینی اتھارٹی کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ مگر اس علاقے پر قبضہ اسرائیل نے کررکھا ہے۔تازہ واقعے کی اب تک ملنے والی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی قائم کردہ چیک پوسٹ کے قریب دو فلسطینیوں کو روکا گیا۔ اسرائیل فوج نے جنین کے نزدیک اس جگہ پر بیرئیرز لگا رکھے تھے۔اسرائیلی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ان فلسطینوں کو آگے جانے سے فوجیوں نے روکا تو فائرنگ شروع کر دی گئی۔ اس دوران ایک اسرائیلی فوجی افسر گولی لگنے سے موقع پرہی مارا گیا جبکہ اسرائیلی فوجیوں نے دونوں فلسطینیوں کو بھی اپنی فائرنگ کا نشانہ بنا ڈالا۔اسرائیلی قابض اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جنین بریگیڈ فلسطینی مزاحمت کاروں کا ایک گروپ ہے۔ چیک پوسٹ کے بیرئیر پر نشانہ بنائے گئے دونوں فلسطینیوں کا مبینہ طور پر اسی بریگیڈ سے تعلق تھا۔اسرائیلی اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان امن مذاکرات کا سلسلہ رک چکا ہے۔ تاہم اسرائیل کو ابراہم معاہدے کے مطابق خطے میں کافی قبولیت مل رہی ہے۔ لیکن مغربی کنارے اور مقبوضہ یروشلم میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں اضافے کے دنوں میں ہی گذشتہ دنوں فلسطینی تنظیموں کے اہم ذمہ داروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔اسرائیل فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کرتا ہے کہ یہ فلسطیینوں کے خلاف کارروائیاں کرے۔ جبکہ فلسطینی اتھارٹی کا موقف ہے کہ اسرائیل نے اس فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کر دیا ہے۔