کشمیر میں پانچ ماہ بعد نماز جمعہ ادا، نمازیوں نے احتیاطی تدابیر اپنائی تھیں
سری نگر، وادی کشمیر کی تمام بڑی مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں پانچ ماہ بعد جمعے کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے محراب ومنبر گونج اٹھے۔
بتادیں کہ کورونا وبا کے پیش نظر وادی میں قریب پانچ ماہ تک عبادت گاہیں بند رہیں جنہیں 16 اگست کو کھول دیا گیا۔
پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع قدیم ترین عبادت گاہ تاریخی جامع مسجد، جس میں غالباً وادی کا سب سے بڑا جمعہ اجتماع منعقد ہوتا ہے، میں بھی نماز جمعہ قریب پانچ ماہ بعد ادا کی گئی۔
جامع کے میناروں سے اذان کی صدا گونجنے کے ساتھ ہی نمازی جامع میں داخل ہونے لگے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے جامع کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے نمازیوں کا جم غفیر جمع تھا۔
انہوں نے کہا کہ نمازیوں نے گھروں سے ہی حسب ہدایات مصلے ساتھ لائے تھے اور ماسکس بھی لگا رکھی تھیں۔
موصوف نے بتایا کہ رضاکار ان نمازیوں کو مفت ماسکس فراہم کر رہے تھے جن کے پاس ماسکس نہیں تھیں۔
انہوں نے کہا کہ نمازیوں نے دوران نماز بھی سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھا ہوا تھا۔
موصوف نے بتایا کہ درگاہ حضرت بل میں بھی نماز جمعہ کی ادا کی گئی جس میں کافی تعداد میں نمازیوں نے شرکت کی اور وبا سے نجات اور متاثرین کی صحتیابی کے لئے دعائیں کی گئیں۔
وادی کے دیگر علاقوں میں بھی مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میں نماز جمعہ ادا ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تمام علاقوں میں نمازیوں نے گائیڈ لائنز پر مکمل عمل کیا ہوا تھا اور خطبا نے بھی نمازیوں سے وبا کی روک تھام کے لئے احتیاطی تدابیر عمل کرنے کی تاکید کی۔
دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق جامع مسجد میں آج 21 جمعہ کے طویل ترین وقفے کے بعد جمعتہ المبارک کی نماز ادا کی گئی ۔
اس میں کہا گیا کہ مسجد پاک کے میناروں سے اذان کی آواز بلند ہوتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد جس میں خواتین بھی خاصی تعداد میں شامل تھیں نے جمعہ کی نماز اور اجتماع میں شرکت کی۔
تاہم اس موقع پر عوام نے اپنے ہر دلعزیز دینی پیشوا میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی کمی کو شدت سے محسوس کیا جو گزشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے اپنے ہی گھر میں نظر بند رکھے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ میرواعظ اپنے اسلاف اور بزرگوں کی صدیوں پر محیط تاریخ اور روشن روایات کو آگے بڑھاتے ہوئے جمعتہ المبارک کو مرکزی جامع مسجد کے منبر و محراب سے قال اللہ وقال الرسول کی روشنی میں اپنے مواعظ حسنہ اور خطبات سے عوام کی دینی و سماجی رہنمائی کرتے آئے ہیں لیکن آج نظربندی کے سبب موصوف جامع مسجد نہیں آسکے۔
اس مرحلے پر عوام نے بارگاہ خداونی میں سجدہ ریز ہوکر موجودہ قہر انگیز عالمی وبا کے علاوہ مقامی طور پر خشک سالی اور کشمیری عوام کو درپیش گونا گوں مسائل و مشکلات سے نجات کے لئے انتہائی عاجزی اور انکساری کے ساتھ خصوصی دعائیں مانگیں۔
خیال رہے کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اہتمام کے دوران پورے نظم و ضبط کے ساتھ تمام تر طبی ہدایات، ماسک، سماجی فاصلے اور دیگر احتیاطی اقدامات پر پوری سختی کے ساتھ عمل کیا گیا جبکہ دارالخیر میرواعظ منزل نے جامع مسجد میں بغیر ماسک کے نماز کے لئے آنے والوں کے لئے مفت ماسک اور سینیٹائزیشن کا انتظام کر رکھا ہے۔