روما برادری کو ہندوستان سے جوڑنے کے لیے کروشیا میں ایک کانفرنس ہوگی

نئی دہلی ، اکتوبر۔ہندوستان سے ایک ہزار سال پہلے ہجرت کرکے یورپ اور امریکہ میں پھیلے ہوئے روما برادری کے لوگوں کو ان کے نژاد سے جوڑنے کے مقصد سے سرکار اگلے سال کروشیا میں ایک بڑی کانفرنس منعقد کرے گی ۔وزارت خارجہ کے ماتحت بین الاقوامی کونسل برائے ثقافتی تعلقات (آئی سی سی آر) کے ڈائریکٹر جنرل دنیش پٹنائک نے پیرکی دیر شام صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ عراق ، شام ، لبنان ، ترکی ، یونان ، ہنگری ، رومانیہ ، کروشیا ، اسپین ، اٹلی ، جرمنی ، امریکہ ، کینیڈا، برازیل وغیرہ کئی ممالک میں پھیلے روما برادی کے دو کروڑ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ ہندوستان کے ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے مقصد سے حکومت پہلی بار بیرون ملک اس کانفرنس کا اہتمام کرے گی۔مسٹرپٹنائک نے کہا کہ یہ کانفرنس سنہ 2022 میں کروشیا کے دارالحکومت زغرب میں اپریل کے مہینے میں منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس بنیادی طور پر روما برادری کے ساتھ ثقافتی روابط کو دوبار قائم کرنے ، ان کے ساتھ کاروباری تبادلے ، انہیں ایک ثقافتی قوت میں منظم کرنے پر مرکوز ہوگی ۔روما برادری کو ان کے ملکوں میں خانہ بدوش کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ یورپ میں ان کی اصلیت کے بارے میں کی گئی ایک تحقیق میں ، ان کے وائی کروموزوم جمع کر کے ان کے ڈی این اے کا مطالعہ کیا گیا اور روما برادری کے سیکڑوں لوگوں کے ڈی این اے کو ملایا گیا ، تو یہ صرف ہندوستان میں درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے طبقے میں آنے والے کچھ ذاتوں کے ڈی این اے سے میل کھا رہے تھے ۔ اس سے اس کا ہندوستانی نژاد کے ہونے کا پتہ چلا ہے ۔تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ یہ لوگ محمود غزنوی کے حملے کے دور میں قنوج ، مغربی اتر پردیش ، ہریانہ ، راجستھان کے علاقوں سے اعراق سے لے کر شمالی یورپ تک پھیل گئے تھے ۔ انہوں نے ہجرت کیوں کی تھی ، اس کے بارے میں کوئی درست حقائق معلوم سامنے نہیں آئے ہیں ۔ تاہم کچھ مورخین کا خیال ہے کہ روما لوگوں کو ہزاروں کی تعداد میں محمود غزنوی غلام بنا کر افغانستان لے گیا تھا ۔ پندرہویں صدی کے قریب وہ آزادی ہو کر یورپ چلے گئے تھے ۔روما برادری یورپ کے کئی ممالک میں بکھری ہوئی ہے ۔ان کے رہن سہن ، موسیقی ، رقص ، زبان وغیرہ پر آج بھی ہندوستانیت کا اثر واضح طور پر نظر آتا ہے ۔ ہندوستان چھوڑنے کے بعد روما لوگ جہاں بھی گئے ، انہیں مقامی بولی سیکھنی پڑی ۔ شاید اس لئےان کی زبان اور قواعد میں بہت تبدیلی آئی ، لیکن مغربی ایشیا اور یورپ میں سینکڑوں سال بھٹکنے کے بعد بھی روما زبان آج بھی ہندوستانی بولیوں یعنی راجستھانی ، پنجابی اور گجراتی کے بہت قریب ہے۔

 

Related Articles