ماسٹر پلان سے محکموں اور وزارتوں کی اجتماعی طاقت کو رفتار ملے گی : مودی

نئی دہلی ، اکتوبر ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈھانچہ جاتی ترقی کو کم لاگت ، بروقت اور معیاری ڈھنگ سے مکمل کرنے کے لیے محکموں اور وزارتوں کے مابین ہم آہنگی اور ترقیاتی کاموں میں اجتماعی طاقت کی کارکردگی کو ضروری قرار دیتے ہوئے ملک کی تمام ریاستوں سے پردھان منتری گتی شکتی پلیٹ فارم میں شامل ہونے کی اپیل کی۔مسٹر مودی نے بدھ کے روز یہاں پرگتی میدان میں ملٹی ماڈل کنیکٹوٹی کے تحت پردھان منتری گتی شکتی اسکیم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ گتی شکتی یوجنا ایک ایسے وقت میں شروع کی جارہی ہے جب ملک بھر میں درگا پوجا کی جارہی ہے۔ یہ اسکیم خود انحصار ہندوستان میں ترقی کے اگلے 25 سالوں کا سنگ بنیاد ثابت ہوگی۔ یہ ملک کی ترقی کے لیے محکموں اور وزارتوں کی اجتماعی طاقت کو ظاہر کرے گا اور ملک ترقی کی نئی بلندیوں کو حاصل کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 200 سے زائد ہوائی اڈوں ، ہیلی پورٹس ، واٹر ڈروم کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت، ہندوستان میں ’پلگ اینڈ پلے انڈسٹریل سسٹم‘ بنانے میں مصروف ہے جس میں کوئی بھی کارخانہ دار مشین کو آتے ہی رکھ کر پروڈکشن شروع کر سکتا ہے۔ دہلی کے قریب دادری میں اسی طرح کے صنعتی ٹاؤن شپ پر کام جاری ہے جو مشرقی اور مغربی ریل راہداریوں سے منسلک کیا جائے گا اور تیز رفتار ریل اور سڑک رابطہ فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں ایسی ٹاؤن شپ قائم کر کے دنیا میں مینوفیکچرنگ پاور بننے کا خواب دیکھ سکتا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں ، جن دھن اکاؤنٹس ، آدھار کارڈ اور موبائل فون خدمات کو عام آدمی تک پہنچانے کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مختلف محکموں کے مابین ہم آہنگی کے لیے شروع کی گئی ۔انہوں نے گتی شکتی یوجنا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اگلے 25 کی تیاری میں مصروف ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ جب ان کی حکومت بنی تو ہندوستان میں دو میگا فوڈ پروسیسنگ پارکس تھے ، آج یہاں 19 ایسے پارکس کام کر رہے ہیں۔ ان کی حکومت ملک میں گیس پائپ لائن کی گنجائش بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔ مینوفیکچرنگ کلسٹرز کی تعداد 5 سے بڑھا کر 15 کر دی گئی ہے۔حکومت کے مطابق پی ایم گتی شکتی بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے مجموعی منصوبے کو ادارہ سازی کرکے ماضی کے تمام مسائل کو حل کرے گی۔ ایک دوسرے سے الگ تھلگ رہ کر اسکیم بنانے اور ڈیزائن تیار کرنے کے بجائے منصوبوں کو ایک مشترکہ نقطہ نظر سے ڈیزائن اور نافذ کیا جائے گا۔ اس میں مختلف وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کی انفراسٹرکچر اسکیموں کا احاطہ کیا جائے گا جیسے بھارت مالا ، ساگرمالا ، داخلی آبی گزرگاہیں ، خشک/زمینی بندرگاہیں وغیرہ کو شامل کیا جائے گا۔ٹیکسٹائل کلسٹر ، فارماسیوٹیکل کلسٹر ، ڈیفنس کوریڈور ، الیکٹرانک پارک ، انڈسٹریل کوریڈور ، فشنگ کلسٹر ، ایگری زون جیسے اقتصادی شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا تاکہ رابطے کو بہتر اور ہندوستانی کاروبار کو مزید مسابقتی بنایا جا سکے۔ اس میں بی آئی ایس اے جی-این (بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس) کے تیار کردہ اسرو امیجری کے ساتھ مقامی پلاننگ ٹولز سمیت مختلف ٹیکنالوجیز کا وسیع استعمال بھی ہوگا۔پی ایم گتی شکتی چھ ستونوں پر مبنی ہے۔ اس میں پہلا درجہ جامعیت کا ہے جس میں؛ایک مرکزی پورٹل میں مختلف وزارتوں اور محکموں کے تمام موجودہ اور منصوبہ بند اقدامات کی تفصیلات ہوں گی۔ اب ہر شعبہ کو ایک دوسرے کی سرگرمیوں کے قریب رکھنے کی سہولت ہوگی جبکہ جامع منصوبہ بندی اور منصوبوں پر عمل درآمد کے دوران اہم ڈیٹا کا تبادلہ ہوگا۔دوسرا ستون ترجیحی ہے جس کے ذریعے مختلف شعبے مختلف شعبوں سے متعلق بات چیت کے ذریعے اپنے منصوبوں کو ترجیح دے سکیں گے۔اس کا تیسرا ستون زیادہ سے زیادہ استعمال ہے جس میں نیشنل ماسٹر پلان مختلف وزارتوں کو مختلف پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی میں مدد کرے گا تاکہ اہم خالی جگہوں کی نشاندہی کی جا سکے۔ یہ ماسٹر پلان سامان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے وقت اور لاگت کے لحاظ سے انتہائی موثر راستے کے انتخاب میں مددگار ثابت ہوگا۔چوتھا ستون ہم آہنگی کے تحت مختلف وزارتیں اور محکمے اکثر ایک دوسرے سے الگ تھلگ رہ کر کام کرتے ہیں۔ ان میں پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے حوالے سے ہم آہنگی کا فقدان ہے جس کے نتیجے میں پروجیکٹوں میں تاخیر ہوتی ہے۔ پی ایم گتی شکتی ہر محکمے کی سرگرمیوں کے درمیان مجموعی ہم آہنگی لانے کے ساتھ ساتھ گورننس سسٹم کی مختلف پرتوں کے درمیان کام کی ہم آہنگی کو یقینی بنانے میں مدد دے گی۔پانچواں ستون تجزیاتی ہے جس میں؛ماسٹر پلان جی آئی ایس پر مبنی مقامی منصوبہ بندی اور تجزیاتی ٹولز کے ذریعے ایک جگہ پر مکمل ڈیٹا فراہم کرے گا جس میں 200 سے زیادہ پرتیں ہوں گی ، جو عمل درآمد کرنے والی ایجنسی کو اپنے کاموں کو انجام دینے میں سہولت فراہم کرے گی۔چھٹا ستون نقل و حرکت کو بنائے رکھنے کیلئے ہے جس کے تحت وزارتیں اور محکمے اب جی آئی ایس پلیٹ فارم کے ذریعے مختلف شعبوں سے متعلقہ منصوبوں کی پیش رفت کو دیکھنے ، جائزہ لینے اور مانیٹر کرنے کے قابل ہو جائیں گے ، کیونکہ سیٹلائٹ امیجری زمین پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں وقتا فوقتا معلومات فراہم کرے گی اور اس کے مطابق منصوبوں کی پیش رفت کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی۔ پورٹل پر باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے۔اس قدم سے اس ماسٹر پلان کو آگے بڑھانے اور اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اہم اقدامات کی نشاندہی میں مدد ملے گی۔

Related Articles