این ٹی پی سی دہلی کو مقررہ مقدارسے نصف بجلی دے رہا ہے:ستیندر

نئی دہلی  اکتوبر۔دہلی کے وزیر توانائی ستیندر جین نے کہا کہ این ٹی پی سی لمیٹڈ سے دہلی کوتقریبا 4000 میگاواٹ بجلی ملتی تھی لیکن آج اس سے آدھی بجلی بھی نہیں مل پاررہی ہے جو باعث تشویش ہے۔پیر کو مسٹر جین نے بجلی کے بحران کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ این ٹی پی سی سے دہلی کو تقریبا 4000 میگاواٹ بجلی ملتی تھی لیکن آج اس سے نصف بھی نہیں مل رہی ہےیہ باعث تشویش ہے۔ پورے ملک میں بجلی کا بحران ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بجلی کا بحران نہیں ہے تو ملک بھر میں بجلی کے کٹ کیوں لگ رہے ہیں؟ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے مودی حکومت کو خط کیوں لکھا؟ ملک میں بجلی کا بحران ہے اور مرکزی حکومت جب اسے ایک مسئلہ سمجھے گی اسی وقت اس کا حل ممکن ہوپائے گا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پاور پلانٹ میں 15 دن سے کم کا اسٹاک نہیں ہونا چاہیے۔ ابھی بیشتر پلانٹ میں 2-3 دن کا اسٹاک باقی ہے۔ مرکزی حکومت یہ بتائے کہ این ٹی پی سی کے تمام پلانٹ جب 50 سے 55 فیصد کی گنجائش پر کام کر رہے ہیں تو پھر کوئلے کی قلت کیسے پیدا ہو رہی ہے۔ مرکزی وزیر توانائی آر. کے سنگھ کے ملک میں بجلی کا کوئی بحران نہ ہونے کے بیان پر جواب دیتے ہوئے مسٹرجین نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت کہہ رہی ہے کہ بجلی کا بحران نہیں ہے تو ملک کے الگ الگ وزیراعلیٰ اس مدے کے تعلق سے وزیراعظم جی کو خط کیوں لکھ رہے ہیں؟ یہاں تک کہ اترپردیش میں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں کے وزیراعلیٰ مودی حکومت کو خط کیوں لکھ رہے ہیں؟ اس وقت کوئلے کابہت بڑامسئلہ ہے۔انہوں نے مزید کہا، "دہلی میں اس وقت بجلی کی طلب کم ہے۔ ایک وقت میں بجلی کی طلب 7300 میگاواٹ سے بھی زیادہ تھی جو آج کم ہوکر 4562 میگاواٹ رہ گئی ہے۔ طلب کم ہونے کے بعد بھی ہمیں 17 سے 20 روپے کے نرخ پر بجلی خریدنی پڑرہی ہے۔ دہلی حکومت کے سب سے زیادہ پاور پرچیس اگریمنٹ این ٹی پی سی کے ساتھ ہیں لیکن انہوں نے پلانٹ میں بجلی کی پیداواری صلاحیت 50 فیصد کردی ہے۔ ایگریمنٹ کے حساب سے این ٹی پی سی کو سال میں 85 فیصد وقت پوری بجلی دینی ہوتی ہے اور15 فیصد وقت یہ 55 فیصد تک بجلی جاسکتی ہے۔ لیکن ایسا ایک ساتھ تمام پلانٹ کے لئے نہیں کرسکتے ہیں۔ عام طور پر این ٹی پی سی سے دہلی کو تقریبا 4000 میگاواٹ بجلی دیتا ہے لیکن آج اس سے آدھی بجلی بھی فراہم نہیں کر پارہاہے۔

 

Related Articles