سپریم کورٹ نے سی بی ایس ای کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا

12ویں کی تشخیص میں عدالت کے حکم کونظراندازکرنے کاالزام

نئی دہلی اکتوبر۔ سپریم کورٹ نے 12ویں کلاس میں نمبرات کی تشخیص کے معاملے میں اپنے احکامات کو مبینہ طورپر نظرانداز کرنے کاالزام لگانے والی ایک درخواست پر جمعہ کوسنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔جسٹس اے۔ ایم خان ولکر اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بنچ میں بارہویں جماعت کے ایک طالب علم کی جانب سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کیا۔ طالب علم نے اپنے اسکول کے ذریعہ ’’30:30:40‘‘ تشخیص کا طریقہ اختیار نہ کرنے کاالزام لگایا۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ سی بی ایس ای کے اس تشخیصی طریقہ پر سپریم کورٹ نے 8 اگست کواپنی رضامندی دی تھی۔درخواست گزار طالب علم کا الزام ہے کہ جب اس نے اس سلسلے میں اپنے اسکول سے شکایت کی تو اس میں بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔سی بی ایس ای کے وکیل روپیش کمار نے عدالت سے جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا۔اسی بنیاد پر نوٹس جاری کرکے سی بی ایس ای کو 20 اکتوبر تک جواب داخل کرنے کا وقت دیاگیا ہے۔

 

Related Articles