یوگی، مودی حکومت لکھیم پور کے قصورواروں کو بچارہی ہے:کانگریس
نئی دہلی اکتوبر۔ کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت نےلکھیم پور کھیری کیس میں سپریم کورٹ میں آج جو کچھ کہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت قانون کوٹائر کے نیچے روندنے والے مجرموں کوبچارہی ہے۔کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کومرکزی کابینہ سے برخاست کرنے کامطالبہ دہرایا اورکہا کہ ان معاملات میں قصورواروں کو فوری گرفتار کیاجانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے میں دو ججوں کی نگرانی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم-ایس آئی ٹی تشکیل دے کر معاملے کی تفتیش کی جائے اور پورے کیس کی 30 دن میں جامع تحقیقات کا کام مکمل ہوناچاہیے۔ ان کاکہناتھا کہ وزیر مملکت برائے داخلہ غنڈہ گردی سے لوگوں کو دھمکاتے رہے اور اس کے بعد لوگوں کوگاڑی کے نیچے رونددیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ یہ حیران کن ہے کہ لکھیم پور کھیری کیس میں حکومت نے سپریم کورٹ میں دو اہم بات کہی جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم کو پیش ہونے کانوٹس دیاگیا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ ایسا کبھی ہوتانہیں ہے کہ ملزم کونوٹس دیا جائے لیکن وزیراعظم نریندر مودی اوروزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت میں اس طرح کے عجیب و غریب کیس سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت میں حکومت نے دوسری حیرت انگیز بات یہ کہی ہے کہ لکھیم پور واقعہ میں فائرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ہے حالانکہ ملزم پیش نہیں ہوا اور نہ ہی معاملے کی تحقیقات ہوئی ہے لیکن اتر پردیش حکومت نے کہہ دیا کہ اسے جائے وقوع پرگولی کے کہیں کوئی ثبوت نہیں ملے۔ اترپردیش حکومت کی یہ ایک طرح سے ملزمان کو کلین چٹ ہے۔ترجمان نے کہا کہ وزیر مملکت برائے داخلہ کے خلاف پہلے سے ہی قتل کا مقدمہ چل رہا ہے۔ یہ بھی ملک کا پہلا کیس ہوگا جس میں قتل کے معاملے کو عدالت نے ساڑھے تین سال تک دباکررکھا ہے۔ ملک میں ایسا کوئی کہیں دوسرا معاملہ نہیں ہےجہاں اتنے عرصے سے معاملے کو دباکررکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے میں بہت سست روی سے کام کر رہی ہے اور 3 سے 8 اکتوبر تک اس معاملے میں ایک بھی مجرم کو پکڑا نہیں گیا ہے۔