ورون گاندھی کا لکھیم پورسانحہ کا سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ
نئی دہلی ، اکتوبر۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں تشدد کے حوالے سے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھا ہے اور مرکزی تفتیشی بیورو سے اس سانحہ کی تفتیش اور متاثرین کے خاندانوں کے لیے ایک کروڑ روپے کے معاوضہ کا مطالبہ کیا۔پیر کو مسٹر گاندھی نے تشدد میں مارے گئے کسانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں شہید قرار دیا۔ انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط ٹویٹ کرتے ہوئےمسٹر گاندھی نے کہا ’’لکھیم پور کھیری کے دل دہلا دینے والے واقعہ میں شہید ہونے والے کسانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے میں سخت کارروائی کریں‘‘۔انہوں نے کہا ’’لکھیم پور کھیری میں احتجاج کرنے والے کسانوں کو کچلنے کا واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ اس واقعہ سے ایک دن پہلے ملک نے عدم تشدد کے پجاری مہاتما گاندھی کی سالگرہ منائی تھی۔ وہ واقعہ جس میں ان داتاؤں کو قتل کیا گیا ناقابل معافی ہے‘‘۔مسٹر گاندھی نے اپنے خط میں لکھا’’ ناراض کسان بھائی ہمارے اپنے شہری ہیں۔ اگر کسان بھائی کچھ مسائل کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں اور اپنے جمہوری حقوق کے تحت احتجاج کر رہے ہیں تو ہمیں ان کے ساتھ تحمل سے پیش آنا چاہیے‘‘۔اترپردیش کے وزیراعلیٰ سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ’’اس واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری طور پر شناخت کی جائے اور قتل کا مقدمہ قائم کرکے سخت ترین کارروائی کی جائے‘‘۔اس سے پہلے بھی ورون گاندھی کئی مواقع پر کسانوں کے مسائل پر اپنی ہی پارٹی بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے رہے ہیں۔واضح رہے کہ وزیر مملکت برائے امور داخلہ اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا پر الزام ہے کہ انہوں نے کل لکھیم پور کھیری میں دھرنا و مظاہرہ کررہے کسانوں کو کار سے کچل کر ہلاک کردیا ۔ یہ کسان مرکزی وزیر کے ایک پروگرام کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوئے تھے۔کسان رہنماؤں نے الزام لگایا ہے کہ وزیر کے بیٹے کے قافلے میں شامل گاڑیوں نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو کچل دیا۔ اس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔