بی جے پی حکومت انگریزوں کی طرح دبانے کی راہ پر گامزن ہے: بگھیل
نئی دہلی، ستمبر۔ کانگریس کے اترپردیش کے مبصر اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا ہے کہ لکھیم پور کھیری میں جو کچھ ہوا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت انگریزوں سے متاثر ہے اور وہ زراعت سے متعلق تین سیاہ قوانین کے خلاف کسانوں کو دبارہی ہے۔پیر کو یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں مسٹر بگھیل نے کہا کہ چھتیس گڑھ ، راجستھان ، کیرلہ سمیت کئی ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں نے تینوں کسان مخالف قوانین کے خلاف قراردادیں منظور کی ہیں۔ لکھیم پور واقعہ نے ثابت کر دیا ہے کہ بی جے پی حکومت کسان مخالف ہے اور جو بھی اس کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اسے دبا دیا جاتا ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ ریاست کی انچارج جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا کو لکھیم پور کھیری جانے سے روک دیا گیا اور ان کے ساتھ غیر مہذب سلوک کیا گیا۔ ریاست کے مبصر ہونے کے ناطے اس نے متاثرہ کے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے لکھیم پور جانے کی بھی کوشش کی لیکن اسے روک دیا گیا۔ کانگریس پارٹی اور اس کے رہنما ہمیشہ انصاف کے ساتھ رہے ہیں اور کانگریس بھی کسانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی میں ان کے ساتھ ہے۔انہوں نے بتایا کہ اترپردیش کی ظالم حکومت کسانوں کو کچل رہی ہے۔ اس کے علاوہ محترمہ واڈرا ، وزیر اعلیٰ پنجاب چرنجیت سنگھ چنی اور کئی دیگر رہنماؤں نے لکھیم پور جانے کی کوشش کی تاکہ پریشان کسانوں کی بات سنیں لیکن انہیں جانے سے روک دیا گیا۔ انہیں لکھیم پور کھیری جانے سے روکنا نہ صرف غلط بلکہ غیر انسانی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں چھتیس گڑھ میں ایک واقعہ ہوا تھا لیکن ان کی حکومت نے کسی کو بھی جائے واقع پر جانے سے نہیں روکا تھا۔