بی جے پی لیڈر وسیم باری اور ان کے والد و بھائی کے قاتل کو ہلاک کر دیا ہے: جموں و کشمیر پولیس
سری نگر، ستمبر۔شمالی ضلع بانڈی پورہ کے وترینہ نامی گائوں میں ایک مسلح تصادم کے دوران سکیورٹی فورسز نے دو جنگجوئوں کو ہلاک کیا ہے۔جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک جنگجوئوں میں سے ایک بی جے پی لیڈر وسیم باری، ان کے بھائی اور والد کی ہلاکت میں ملوث تھا۔جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ضلع بانڈی پورہ کے وترینہ نامی علاقے میں اتوار کی صبح ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران دو جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: تصادم میں بی جے پی لیڈر وسیم باری، ان کے والد اور بھائی کے قاتل کو ہلاک کیا گیا ہے ۔مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ میں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بانڈی پورہ تصادم میں آزاد شاہ اور عابد حقانی نامی دو جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ وترینہ میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس، فوج کی 14 راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف نے اتوار کی صبح مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ محاصرے میں پھنسنے والے جنگجوئوں کو خودسپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے مسترد کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک مسلح تصادم میں دو جنگجو مارے جا چکے تھے جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔بتا دیں کہ 8 جولائی 2020 کو جنگجوئوں نے شمالی کشمیر کے قصبہ بانڈی پورہ میں بی جے پی کے ضلع صدر شیخ وسیم باری، ان کے والد بشیر احمد شیخ اور بھائی عمر بشیر پر گولیاں برسائی تھیں، جس کے نتیجے میں وہ تینوں ہلاک ہوگئے تھے۔کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے تب وسیم باری کے گھر کا دورہ کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ مہلوک بی جے پی لیڈر وسیم باری پر لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ دو جنگجوؤں نے حملہ کیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ مہلوک لیڈر کی حفاظت پر مامور 10 ذاتی محافظوں کو نہ صرف گرفتار کیا گیا ہے بلکہ انہیں نوکریوں سے بر طرف بھی کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا تھا: ہم نے فوج اور سی آر پی ایف کے افسروں کی موجودگی میں سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی۔ لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجوؤں نے یہ حملہ کیا ہے جن میں سے ایک مقامی ہے جس کی شناخت عابد کے بطور ہوئی ہے جبکہ دوسرا غیر مقامی جنگجو ہے، مقامی جنگجو عابد نے نزدیک سے پستول سے ان تین لوگوں پر فائرنگ کی ہے جبکہ دوسرا جنگجو اس کی دور سے رہنمائی کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔