گاڑیوں کی اسکریپنگ معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا: گڈکری
نئی دہلی، ستمبر۔ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ ملک میں پرانی گاڑیوں کو ضائع کرنے کے لئے اسکریپنگ پالیسی کے تعلق سے سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے اس پر عمل کیا جائے گا۔مسٹر گڈکری نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو راحت دیتے ہوئے گاڑیوں کو ضائع کرنے کے واسطے 15 اور 20 سال کی مدت کی تجویز کی تھی جس کے تحت پرائیویٹ گاڑیوں کو 20 سال میں اور کمرشیل گاڑیوں کو 15 سال میں ضائع کیا جانا تھا۔ حکومت نے اس بارے میں لوگوں کے مشورے طلب کئے تھے اور سب کی رضامندی سے یہ تجویز کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اسکرپینگ پالیسی کے تحت گاڑی مالکان کو کچھ راحت ملے اس کے لئے حکومت نے یہ بھی تجویز کی تھی کہ جو بھی گاڑی مالکان اسکریپنگ کا سرٹی فکیت لیکر آئیں گے ، انہیں نئی گاڑی کی خریداری پر چھوٹ دی جائے گی۔ اس بارے میں انہوں نے اہم وہیکل مینوفیکچرر کمپنیوں سے بھی بات کی ہے۔مسٹر گڈکری نے یو این آئی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے سبھی گاڑیوں کے لئے 15 سال کی اسکریپنگ کا فیصلہ دیا ہے تو عدالت کے حکم پر عمل کیا جائے اور اسی کے مطابق حکومت کام کرے گی۔واضح رہے کہ مسٹر گڈکری ملک میں گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لئے مسلسل کوششیں کررہے ہیں اور اسی کے تحت انہوں نے گاڑیوں کے لئے اسکریپنگ پالیسی کا نظریہ پیش کیا۔ مسٹر گڈکری نے کہا کہ ہندوستان میں آٹو موبائل صنعت 15 لاکھ کروڑ روپے کی ہے اور ملک کی جی ڈی پی بڑھانے میں اس صنعت کا اہم تعاون ہے اس لئے اس صنعت میں سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے ضروری قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کاہ کہ حال ہی میں انہوں نے ایک پروگرام میں امریکی کمپنیوں کو سڑک کی تعمیر کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے مدعو کیا ہے۔ ان کا واضح نظریہ ہے کہ ہندوستان میں سڑک صنعت سڑک تعمیر کے شعبے میں جو بھی سرمایہ کاری کرے گا، اس کی سرمایہ کاری اس کے لئے سونے کی کان ثابت ہوگی۔مرکزی وزیر نے کہا کہ آلودگی سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس سے بچاؤ کے لئے وہ صاف ستھرے ایندھن پر زور دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پٹرول اور ڈیزل کی جگہ ایتھنول اور الیکٹرانک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کو ترجیح رے رہے ہیں اور گاڑی ساز کمپنیوں کو مسلسل اس کے لئے ترغیب دے رہے ہیں۔سبھی گاڑیوں میں ایئر بیگ لگانے سے متعلق سوال پر مسٹر گڈکری نے کہ کہ غریب اور امیر کی جان میں فرق نہیں ہوتا۔ اگر امیروں کی گاڑیاں پر ایئر بیگ لگتے ہیں تو غریب کی گاڑیوں پر بھی ایئر بیگس لگائے انےچاہئیں کیونکہ جان کی قیمت سب کی برابر ہوتی ہے۔