ملک میں آبروریزی کے بڑھتے واقعات تکلیف دہ

خواتین کے تئیں نظریہ بدلنے کی ضرورت۔ ڈاکٹر عائشہ ناز مہدی

نئی دہلی،ستمبر ,ملک میں آبروریزی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور خاص طور پر حیدرآباد کی چھ سالہ بچی کی آبروریزی اور قتل کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سماجی کارکن اور بی جے پی اقلیتی سیل کی قومی مجلس عاملہ کی رکن ڈاکٹر عائشہ ناز مہدی نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو اس قدغن لگانے کی بھرپور کوشش کرنی چاہئے کیوں کہ اس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں آبروریزی کے واقعات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، خواتین کے لئے اس وقت کوئی ریاست محفوظ نہیں ہے، ہر ریاست سے خواتین اور بچیوں کے ساتھ آبروریزی کے گھناؤنا واقعات سامنے آرہے ہیں۔ یہ نہ صرف خواتین کے لئے بلکہ ملک کے لئے نیک فال نہیں۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کے ساتھ پیش آنے والے جرائم کے واقعات میں آبروریزی چوتھے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جوں جوں خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لئے سخت قوانین وضع کئے جارہے ہیں، اسی طرح اس طرح کے وحشتناک واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نربھیا ایکٹ بھی خواتین کے خلاف جرائم کی روک تھام میں مددگار ثابت نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت صرف سخت قوانین وضع کرسکتی ہے لیکن اس کے لئے معاشرہ کو بیدار ہونا ہوگا اور خواتین کو معاشرہ میں وہ عزت دینی ہوگی جس کی وہ حقدار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آبروریزی کے شکار خواتین اور بچیوں کو جس نظر سے دیکھا جاتا ہے اسی طرح زانیوں کو بھی دیکھے بغیر اس جرم کو روکنا مشکل ہوگا اور یہ کام معاشرہ کا ہے۔انہوں نے حیدر آباد کی چھ سالہ بچی کی آبروریزی اور قتل کا جس طرح سنگین واقعہ وپیش آیاہے اس سے حکومت کے کان کھڑے ہوجانے چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ قوانین کے نفاذ یکسانیت کے بغیر اس طرح کے جرائم کو روکا جانا مشکل ہے۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ دنوں میں رابعہ،، مشرقی دہلی، دہلی کے دیگر آبروریزی کے واقعات، باندہ اور ملک کے دیگر حصوں سے جس طرح سے آبروریزی کے واقعات سامنے آرہے ہیں، وہ بہت ہی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ مردانہ سماج میں خواتین کے تئیں نظریہ میں تبدیلی بہت ضروری ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے بھیانک جرائم کرنے والوں کے ساتھ بغیر امتیاز کے سلوک کرنا چاہئے تاکہ کوئی خود کو قانون سے اونچا نہ سمجھے۔

 

Related Articles