سیکھنے اور لکھنے کے لئے کوئی عمر نہیں ہوتی: راج ناتھ
نئی دہلی، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سنیچر کو کہا ہے کہ اکثر سنا جاتا ہے کہ سیکھنے اور لکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی لیکن اس محاورے کو حقیقی معنی میں عملی جامہ پہنایا ہے تو وہ ڈاکٹر کرشنا سکسینہ نے جو 90 برس کی عمر میں بھی پورے جذبے کے ساتھ لکھ رہی ہیں۔
مسٹر راج ناتھ سنگھ نے آج اپنی رہائش گا پر منعقد ایک سادہ سی تقریب میں لکھنؤ یونیورسٹی کی پہلی خاتون پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر ڈاکٹر سکسینہ کی کتاب ’اے بکیٹ آف فلاور ہاؤس‘ کے رسم اجراء کرتے ہوئے کہا کہ اپنی کتاب کے ذریعہ انہوں نے ثابت کیا ہے کہ عمر محض گنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ان کی کتاب میں تین نسلوں کے اخلاقی اقدار کو سمویا گیا ہے جو آج بھی قابل اطلاق ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سکسینہ کے بارے میں سب سے زیادہ قابل تقلید پہلو یہ ہے کہ وہ عمرکے اس منزل میں بھی پورے جنون کے ساتھ لکھنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کی زندگی بھی ان کی کتابوں کی طرح قابل تقلید ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ڈاکٹر سکسینہ کا شاندار تعلیمی سفر رہا ہے اور وہ اترپردیش کی پہلی خاتون تھیں جنہوں نے 1955 میں انگریزی ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔ وہ اب تک مختلف موضوعات پر آٹھ کتابیں لکھ چکی ہیں۔ اپنی نئی کتاب کے بارے میں ڈاکٹر سکسینہ نے بتایا کہ ’’کتاب کوقارئین کو اپنی زندگی کے سفر کی اجازت دینے اور ذاتی احساس اور اس سے متاثر ہونے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مجھے امید ہے کہ قارئین کتاب سے لطف اندوز ہوں گے اور اس سے جڑیں گے۔‘‘