فیس بک تنازعہ: دہلی قانون ساز اسمبلی کی کمیٹی کو ‘سپریم کورٹ‘ کا نوٹس
نئی دہلی، سپریم کورٹ نے دہلی فسادات میں فیسبک کے نائب صدر اجیت موہن کو سمن جاری کئے جانے کو چیلنج دینے والی عذرداری پر دہلی اسمبلی کی ’امن اور ہم آہنگی‘ کمیٹی کو بدھ کو نوٹس جاری کیا اور معاملےکی سماعت15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس انیرودھ بوس اور جسٹس کرشن مراری کی بنچ نے اجیت موہن کی جانب سے پیش ہورہے سینئر وکیل ہریش سالوے اور اسمبلی کی کمیٹی کے چیئرمین راگھو چڈھا کی جانب سے پیش سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کی دلیلیں سننے کے بعد کمیٹی کو نوٹس جاری کیا گیا۔
مسٹرسالوے نے دلیل دی ہے کہ اسمبلی کی کمیٹی کے سامنے نجی طور سے پیش ہونا اور اسے سزاکی دھمکی دینا بنیادی آزادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اس پر مسٹر سنگھوی نے دلیل دی ہے کہ کمیٹی کے ذریعہ مسٹر موہن کو ملزم کے طور پر نہیں بلایا گیا تھا بلکہ انہیں فیسبک کے غلط استعمال پر لگام لگانے کے لئے نظام تیار کرنے کے ارادے سے دعوت دی گئی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدالت عظمی میں سماعت کے پیش نظرکمیٹی کی آج کی مجوزہ میٹنگ رد کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر موہن کے خلاف کسی بھی طرح کی تعزیراتی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
اس یقین کے بعد عدالت نےمعاملےکی سماعت کے لئے 15 اکتوبرکی تاریخ مقررکی، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مسٹر موہن کی عذرداری کے نپٹانے تک کمیٹی کی کوئی میٹنگ منعقد نہیں کی جائے گی۔
اس سے پہلے مسٹر سالوے نے کہا تھا کہ مسٹر موہن امریکہ میں واقع کمپنی (فیسبک) کے ملازم ہیں اور وہ ہندوستانی سیاست جیسے حساس مسائل پر نہیں بولنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں اظہار رائے کی آزادی کی بنیاد ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ شہری کو بولنے کا بھی حق ہے اور خاموش رہنے کا بھی۔ عرضی گذار نے اسمبلی کی کمیٹی کے ذریعہ 10 اور 18 ستمبر کو جاری سمن کو چیلنج کیاہے۔