راجوری انکاؤنٹر: تیسرے روز بھی تلاشی آپریشن ہنوز جاری ،اضافی اہلکاروں کی تعیناتی
جموں، مئی۔راجوری کے جنگلی علاقے میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا جبکہ فوج نے مزید کئی علاقوں کو محاصرے میں لے لیا ۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے جبکہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے علاقے پر نظر گزر رکھی جارہی ہے۔اطلاعات کے مطابق راجوری کے کنڈی علاقے میں تیسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا جس دوران مزید کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے گئے۔فوج کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایاکہ ہفتے کے روز راجوری کے جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین آمنا سامنا ہوا تھا اور اس کے بعد گولیوں کا تبادلہ نہیں ہوا۔ان کے مطابق علاقے میں موسمی صورتحال کافی خراب ہے لیکن اس کے باوجود بھی سیکورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ مفرور ملی ٹینٹوں کو تلاش کرنے کی خاطر فضائیہ کی بھی خدمات حاصل کی گئی ۔موصوف فوجی آفیسر نے بتایا کہ اضافی فوجی دستوں کی مدد سے جنگلی علاقے میں تین دائروں والی سیکورٹی تعینات کی گئی ہے اور یہ کہ آپریشن میں مزید کچھ وقت لگ سکتا ہے۔دریں اثنا دفاعی ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں تلاشی آپریشن کے بیچ ایل او سی پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ راجوری ، پونچھ میں ایل او سی پر ریڈ الرٹ جاری کیا گیا تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحدوں پر فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سرحدی علاقوں میں لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں جبکہ اہم شاہراوں پر خصوصی ناکے لگائے گئے جہاں پرہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔بتادیں کہ فوج کے مطابق راجوری کے کنڈی علاقے میں جمعہ کو جنگجوؤں کے حملے میں پانچ فوجی جوان از جان جبکہ ایک افسر شدید زخمی ہوا تھا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتے کے روز راجوری اور پونچھ اضلاع کی سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا تھا۔