منی پور میں فوری طور پر صدر راج نافذ کیا جائے: کانگریس
نئی دہلی، مئی۔منی پور میں جاری تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس نے منی پور میں فوری طور پر صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کیا پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ جب ریاست مکمل طور پر تشدد کی لپیٹ میں ہے، وزیر اعظم نریندر مودی وہاں کے بحران کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے کے بجائے مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے واسطے روڈ شو میں مصروف ہیں۔کانگریس کے ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا کہ ملک کی ستم ظریفی یہ ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کرناٹک میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں اور دوسری طرف منی پور جل رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ، کیا آپ میں اخلاقیات باقی نہیں ہیں کہ آپ منی پور پر کچھ بھی توجہ دیں؟انہوں نے کہا کہ منی پور میں حالات انتہائی تشویشناک ہو چکے ہیں اور تشدد کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، اس لیے وہاں فوری طور پر صدر راج نافذ کرکے امن بحال کیا جانا چاہیے۔ منی پور گزشتہ چار دنوں سے جل رہا ہے۔ ریاست کے 16 میں سے آٹھ اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن راجیہ سبھا اولمپک کھلاڑی میری کوم نے منی پور کو بچانے کی بات کہی ہے۔پارٹی لیڈر اجے ماکن نے ٹویٹ کیا اور حکومت سے سوال کیا، ‘جب منی پور جل رہا ہے تو وزیر اعظم کیسے خاموش بیٹھے ہیں اور وہاں جاری تشدد کو آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔ ریاست میں دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم دہلی سے ہی صورتحال کا جائزہ لیتے رہيں گے۔ مسٹر مودی کے لیے منی پور کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کرنے سے زیادہ کرناٹک میں انتخابی مہم چلانا اور ووٹ حاصل کرنا زیادہ اہم ہے۔ انہیں انتخابات میں مصروف ہونے کے بجائے منی پور میں حالات معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا، ’’وزیراعظم کرناٹک میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں جبکہ منی پور تشدد کی وجہ سے جل رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم کے پاس سب چھوڑ کر صرف کرناٹک میں انتخابی مہم چلانے کا وقت ہے۔ اسی سے عیاں ہے کہ بی جے پی حکومت کی ترجیحات ہی غلط ہیں۔