ہماری کوشش ہے کہ کرناٹک صنعتی ترقی میں نمبر ون بنے: مودی
ملکی (کرناٹک) مئی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو اپنی انتخابی تقریر ‘بجرنگ بلی کی جے سے شروع کی اور کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور ان کے خاندان پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کرناٹک میں اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ ایسا اس لیے کر رہی ہے کہ وہ اسے دہلی میں بیٹھے شاہی خاندان کے لیے ‘اے ٹی ایم نمبر ون بنا سکے۔مسٹر مودی کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کرناٹک صنعتی ترقی میں نمبر ون بنے، ہماری کوشش ہے کہ کرناٹک زراعت کی ترقی، تعلیم اور صحت میں نمبر ون بنے، لیکن کانگریس کیا چاہتی ہے، کانگریس کرناٹک کو ‘شاہی خاندان دہلی میں بیٹھی سونیا گاندھی اور ان کی فیملی) کے لئے اے ٹی ایم نمبر ایک بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس بھارتیہ جنتا پارٹی کا عزم کرناٹک کے جدید انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا اور کرناٹک کو ملک میں نمبر ون اور ‘مینوفیکچرنگ سپر پاور بنانا ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق چیف منسٹر سدارامیا کو بالواسطہ نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسری طرف کانگریس بی جے پی کے ترقیاتی اقدامات کو ناکام بنانے کے لئے ریٹائرمنٹ کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ان کا آخری الیکشن ہوگا۔کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے لندن میں ہندوستان کے خلاف ریمارکس پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ پوری دنیا ہندوستان میں ترقی اور جمہوریت کی تعریف کررہی ہے، لیکن کانگریس پوری دنیا میں ملک کو بدنام کررہی انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کا اعتماد اور تعریف مودی کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ آپ کے ووٹ کی وجہ سے ہے، جس نے دہلی میں ایک مضبوط اور مستحکم حکومت کا آغاز کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگر سماج میں امن ہو تو کانگریس امن سے نہیں بیٹھ سکتی۔ اگر ملک میں ترقی ہوتی ہے تو کانگریس اسے برداشت نہیں کر سکتی، کانگریس کی ساری سیاست ‘تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی پر مبنی ہے۔ کرناٹک کانگریس کے اس خطرناک چہرے کا گواہ رہا ہے۔مسٹر مودی نے پہلی بار ووٹروں سے یہ کہتے ہوئے اپیل کی کہ وہ کرناٹک کے مستقبل کا فیصلہ کرنے والے ہیں۔ اگر آپ اس سے اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں تو اپنے ذہن کی بات مانیں۔ کانگریس سے یہ ممکن نہیں ہوگا۔ اگر کرناٹک میں عدم استحکام ہے تو آپ کی قسمت بھی غیر مستحکم ہوگی۔
ہماری کوشش ہے کہ کرناٹک صنعتی ترقی میں نمبر ون بنے: مودی
ملکی (کرناٹک) مئی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو اپنی انتخابی تقریر ‘بجرنگ بلی کی جے سے شروع کی اور کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور ان کے خاندان پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کرناٹک میں اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ ایسا اس لیے کر رہی ہے کہ وہ اسے دہلی میں بیٹھے شاہی خاندان کے لیے ‘اے ٹی ایم نمبر ون بنا سکے۔مسٹر مودی کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کرناٹک صنعتی ترقی میں نمبر ون بنے، ہماری کوشش ہے کہ کرناٹک زراعت کی ترقی، تعلیم اور صحت میں نمبر ون بنے، لیکن کانگریس کیا چاہتی ہے، کانگریس کرناٹک کو ‘شاہی خاندان دہلی میں بیٹھی سونیا گاندھی اور ان کی فیملی) کے لئے اے ٹی ایم نمبر ایک بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس بھارتیہ جنتا پارٹی کا عزم کرناٹک کے جدید انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا اور کرناٹک کو ملک میں نمبر ون اور ‘مینوفیکچرنگ سپر پاور بنانا ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق چیف منسٹر سدارامیا کو بالواسطہ نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسری طرف کانگریس بی جے پی کے ترقیاتی اقدامات کو ناکام بنانے کے لئے ریٹائرمنٹ کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ان کا آخری الیکشن ہوگا۔کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے لندن میں ہندوستان کے خلاف ریمارکس پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ پوری دنیا ہندوستان میں ترقی اور جمہوریت کی تعریف کررہی ہے، لیکن کانگریس پوری دنیا میں ملک کو بدنام کررہی انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کا اعتماد اور تعریف مودی کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ آپ کے ووٹ کی وجہ سے ہے، جس نے دہلی میں ایک مضبوط اور مستحکم حکومت کا آغاز کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگر سماج میں امن ہو تو کانگریس امن سے نہیں بیٹھ سکتی۔ اگر ملک میں ترقی ہوتی ہے تو کانگریس اسے برداشت نہیں کر سکتی، کانگریس کی ساری سیاست ‘تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی پر مبنی ہے۔ کرناٹک کانگریس کے اس خطرناک چہرے کا گواہ رہا ہے۔مسٹر مودی نے پہلی بار ووٹروں سے یہ کہتے ہوئے اپیل کی کہ وہ کرناٹک کے مستقبل کا فیصلہ کرنے والے ہیں۔ اگر آپ اس سے اپنا کیریئر بنانا چاہتے ہیں تو اپنے ذہن کی بات مانیں۔ کانگریس سے یہ ممکن نہیں ہوگا۔ اگر کرناٹک میں عدم استحکام ہے تو آپ کی قسمت بھی غیر مستحکم ہوگی۔