پی ٹی اوشا پہلوانوں سے ملاقات کے لئے پہنچیں
نئی دہلی، اپریل۔ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی صدر پی ٹی اوشا نے بدھ کو جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں سے ملاقات کرکے انہیں حمایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ منتظم ہونے سے پہلے ایک ایتھلیٹ ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ‘پیولی ایکسپریس اوشا نے اپنے حالیہ بیان میں پہلوانوں کے احتجاج کو بے ضابطگی قرار دیا تھا، جس کے لیے انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔پچھلے ہفتے آئی او اے کی ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اوشا نے کہا تھا، سڑکوں پر پہلوانوں کا مظاہرہ کرنا بے ضابطگی ہے اور اس سے ملک کی شبیہ خراب ہورہی ہے۔ اوشا کے مقام چھوڑنے کے بعد اولمپک میڈلسٹ بجرنگ پونیا نے کہا کہ انہوں نے پہلوانوں کو ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا ہے۔ ٹوکیو اولمپکس میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والے بجرنگ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، “پہلے جب انہوں نے یہ کہا تو ہمیں برا لگا لیکن انہوں نے ہمیں بتایا کہ ان کے الفاظ کا غلط مطلب نکالا گیا تھا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ ایڈمنسٹریٹر ہونے سے پہلے ایک ایتھلیٹ ہیں۔ بجرنگ نے کہا، ہم نے ان سے کہا کہ ہم انصاف چاہتے ہیں۔ ہماری حکومت یا اپوزیشن یا کسی اور سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔ ہم یہاں ریسلنگ کی بہتری کے لیے بیٹھے ہیں۔ اگر یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے اور اگر (برج بھوشن شرن سنگھ پر) لگے الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو قانونی کارروائی کی جانی چاہیے۔ پونیا نے تصدیق کی کہ اوشا حکومت یا آئی او ے کی طرف سے کوئی تجویز لے کر نہیں آئی تھیں۔انہوں نے کہا، انہوں نے صرف یہ کہا کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں۔ اگر وہ ہمیں اعتماد دے رہی ہیں، تو ہمیں امید ہے کہ وہ اس پر پورا اتریں گی۔ ہم نے ان پر واضح کر دیا ہے کہ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا احتجاج جاری رہے گا۔ ہمیں انصاف ملنے کی امید ہے۔ جب پونیا سے پوچھا گیا کہ کیا اس مسئلے کا کوئی حل ہے تو انھوں نے کہا، ‘جو باتیں انھوں نے کہی ہیں، اگر اس سمت میں کچھ پہل کی جائے تو یہ یقینی طور پر حل نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمارے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گی۔ وہ چاہیں تو کچھ بھی کر سکتی ہیں۔