صرف عدلیہ ہی مجرم کو سزا دے سکتی ہے: کھرگے
نئی دہلی، اپریل۔اترپردیش کے پریاگ راج میں گینگسٹر عتیق احمد کے قتل پر سیاسی حدت کے درمیان کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے کہا ہے کہ مجرم کو سخت سزا دینا صرف عدالت کا کام ہے۔اگر نظام میں گڑبڑ ہوئی تو اس سے انتشار کا ماحول پیدا ہوگا۔اتوار کو یہاں جاری ایک بیان میں مسٹر کھرگے نے کہاکہ جن لوگوں نے آزادی کے لیے جدوجہد کی اور ہمارے آئین اور قانون کو اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ کسی کو اس کے ساتھ گڑبڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ مجرم کی سزا کا فیصلہ عدلیہ کو کرنے کا حق ہے۔ یہ حق کسی بھی حکومت، کسی رہنما یا قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کسی فرد کو نہیں دیا جا سکتا۔ گولی کے نظام اور ہجوم کے نظام کے حامی صرف آئین کو تباہ کرتے ہیں۔مسٹر کھرگے نے کہاکہ جو کوئی بھی ہمارے عدالتی نظام میں سیاسی مقصد کے لیے مداخلت کرتا ہے تاکہ سماج میں کسی کو ڈرایا دھمکایا جائے، وہ مجرم کے ساتھ سزا کا بھی شریک ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے عدالتیں موجود ہیں کہ کسی بھی مجرم کو سخت ترین سزا دی جائے۔ امن و امان کے ساتھ کھیلنا ہی انتشار کو جنم دیتا ہے۔اس سے پہلے محترمہ وڈرا نے کہاکہ ہمارے ملک کا قانون آئین میں لکھا ہوا ہے، یہ قانون سب سے اہم ہے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے، لیکن یہ ملک کے قانون کے تحت ہونا چاہیے۔ عدالتی عمل کے ساتھ کھلواڑ کرنا یا اس کی خلاف ورزی کرنا ہے۔ ہماری جمہوریت کے لیے اچھا نہیں۔ جو بھی ایسا کرتا ہے یا ایسا کرنے والوں کو تحفظ دیتا ہے، اسے بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور اس پر قانون کا سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نظام عدل اور قانون کی حکمرانی کو بلند کیا جائے، یہ ہم سب کی کوششیں ہونی چاہیے۔کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’کسی بھی سیاسی مقصد کے لیے قانون کی حکمرانی اور عدالتی عمل کی خلاف ورزی کرنا یا اس کو خراب کرنا جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔ جو بھی ایسا کرے یا کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرے اسے بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے اور ان پر قانون کا سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ یہ یقینی بنانے کے لیے ہماری اجتماعی کوشش ہونی چاہیے کہ عدالتی نظام اور قانون کی حکمرانی کا ہر وقت احترام کیا جائے۔‘‘