گوا کے سابق وزیر اعلیٰ لوزینہو فالیرو نے ترنمول کانگریس اور راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا

کلکتہ اپریل۔گوا کے سابق وزیر اعلی لوزینہو فالیرو نے منگل کو ترنمول کانگریس کی رکنیت اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ لوزینہو فالیرو نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ“میں نے ترنمو ل کانگریس سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میں اس وقت کسی بھی پارٹی میں شامل نہیں ہوں گا۔ایک پریس ریلیز میں، انہوں نے کہا کہ وہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی دعوت سے متاثر ہو کر ٹی ایم سی میں شامل ہوئے تھہ۔ ‘مجھے امید تھی کہ ان کی قیادت اور ذاتی شمولیت اورترنمول کانگریس کے نئے امیدواروں کے ساتھ، گوا ترنمول کانگریس کی سیاست کا ایک نیا سانچہ دیکھے گا۔انہوں نے آگے کہاکہ مزید وضاحت کیے بغیر، یہ کہنا کافی ہے کہ بہترین ارادوں کے باوجود چیزیں منصوبہ بندی کے مطابق نہیں ہوئیں۔ لوزینہو فالیرو نے پارٹی میں اہم عہدوں پر انہیں سونپنے پر ‘دیدی کا شکریہ بھی ادا کیا۔استعفیٰ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہاکہ ہم مسٹر لوزینہو فالیرو کی اچھی صحت، خوشی اور لمبی زندگی کی خواہش کرتے ہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ وہ گوا کے لوگوں کی انتھک خدمت کرتے رہیں گے اور ریاست کی مزید ترقی اور ترقی کے حصول کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔ترنمول کانگریس جلد ہی ان کی جگہ کسی نئے امیدوار کو راجیہ سبھا بھیجے گی۔ریاست میں پارٹی کے معاملات سے فالیرو کو الگ کرنے کے بعدترنمول کانگریس کی قیادت انہیں راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کے طور پر چھوڑنے کے لئے دباؤ ڈال رہی تھی۔ترنمول کانگریس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ممتا بنرجی کی زیرقیادت پارٹی فالیرو سے اس وقت ناراض ہوگئی تھی جب انہوں نے 2022 کے ریاستی اسمبلی انتخابات میں گوا فارورڈ پارٹی کے وجے سردیسائی کے خلاف فٹوردہ سے انتخاب لڑنے سے انکار کردیا تھا۔ترنمول کانگریس نے جب ساحلی ریاست گوا میں جب سرگرم ہونے کا فیصلہ کیا تو اس وقت راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ ارپیتا گھوش سے، جن کی مدت 2026 تک تھی کو استعفیٰ دینے کو کہا اور 2021 میں فلیرو کو ایوان بالا میں بھیج دیا گیا۔

Related Articles