بار بار توجہ مبذول کرانے کے باوجود بھی حکومت خواب غفلت میں سوئی ہوئی ہے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر، اپریلْ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حکومت پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ خطہ چناب کے علاقے مڑوہ سب ڈویژن کے علاقوں میں لوگوں کو درپیش مسائل کا نوٹس لے کر ان کی راحت کاری کیلئے فوری اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وادی چناب کے دور افتادہ علاقوں بالخصوص مروہ کے لوگوں کی مخدوش حالت زار کی جانب حکومت کی توجہ ایک اور بار مبذول کرواتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا یہ علاقہ ابھی تک ناقابل رسائی ہے اور سڑک رابطے کے منقطع ہونے سے راشن اور ادویات و دیگر ضروری اشیاءکی قلت سے آبادی پریشانِ حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ4ماہ سے سڑک رابطہ بندہونے کے سبب علاقہ میں ضروری اشیاءاور بنیادی ساز و سامان ختم ہوچکا ہے ، دکانوں پر اشیائے ضروریہ کی چیزیں ختم ہوگئی ہیں اور لوگوں کو زبردست مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ اگرچہ اشیائے خود و نوش کو علاقے تک پہنچایا جاتا ہے لیکن انہیں دوگنی قیمتوںپر بھیجا جارہاہے اور انتظامیہ اس سب کی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مروہ کی آبادی آئے روز احتجاج کرنے پر مجبور ہورہی ہے لیکن حکومت خواب غفلت میں پڑی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مرگن سڑک کو جلدآمدرفت کیلئے بحال کریں اور اس وقت تک سب ڈویژن میں اناج، ادویات اور دیگر ضروری اشیاءکی سپلائی اور سٹاک پہنچایا جائے تاکہ لوگوں کو کسی حد تک راحت پہنچ سکے۔خطے کے لئے ہمہ موسمی رابطے کا مطالبہ دہراتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ مروا سے چترو تک ایک ہمہ موسمی ٹنل اسے براہ راست کشتواڑ سے جوڑے گی اور مقامی آبادی کی تکالیف کو دور کرے گی۔ مقامی لوگوں کا یہ طویل عرصے سے مطالبہ رہا ہے کہ سال بھر رابطہ بنائے رکھنے کیلئے ایک ٹنل تعمیر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دورِ جدید میں بھی یہ آبادی تاریکی میں قیام پذیر ہے اور بجلی، صحت کے بنیادی ڈھانچے، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

Related Articles