راہل گاندھی اپنی انا کی وجہ سے پارلیمنٹ کی رکنیت سے محروم ہوئے: وشنو
نئی دہلی، مارچ۔ریلوے، مواصلات، انفارمیشن ٹکنالوجی اور الیکٹرانکس کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے آج کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی اپنی انا اور جاگیردارانہ سوچ کی وجہ سے پارلیمنٹ کی رکنیت سے محروم ہوئے ہیں اوروہ خود کو آئین، عدالت اور اداروں سے بالاترسمجھتے ہیں۔ریل بھون میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹر وشنو نے کہا کہ مسٹر گاندھی اپنی انا کی وجہ سے پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دئے گئے ہیں۔ انہوں نے او بی سی طبقے کی توہین کی اور عدالت نے اسے نوٹس میں لے کرایک فیصلہ سنایا لیکن ان کا ماننا ہے کہ عدالت غلط ہے۔ دراصل وہ خود غرضی کی سیاست کرتے ہیں اور مانتے ہیں کہ ایک خاص گھرانے میں پیدا ہونے کی وجہ سے انہیں حکومت کرنے کا پیدائشی حق حاصل ہے۔مسٹر ویشنو نے کہا کہ مسٹر گاندھی سمجھتے ہیں کہ وہ آئین، عدالت اور جمہوری اداروں سے بالاتر ہیں اور کوئی عدالت ان کے خلاف فیصلہ کیسے دے سکتی ہے۔ ملک میں نازک صورتحال ہے۔ سارے بدعنوان اکٹھے ہو گئے ہیں۔ ملک میں صاف ستھری حکومت ہے اور عوام کا نیا مزاج ہے۔ اسے کیسے ختم کریں اس کی سازش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج حکومت پر بدعنوانی کا الزام لگا رہے ہیں انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے دوران کس قسم کی بدعنوانی ہوئی تھی۔ اس وقت کے وزیراعظم کے غیر ملکی دورے کے وقت آرڈیننس پھاڑنے سے کیا ادارے مضبوط ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب آئین نے ملک میں حکمرانی کا ایک نظام بنایا ہے تو پھر قومی مشاورتی کونسل کے نام پر متوازی وزیراعظم آفس بنانا کہاں جائز تھا۔انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی اپنی انا اور خود کو آئین، عدالتوں اور اداروں سے بالاتر سمجھنے کی جاگیردارانہ سوچ کی وجہ سے پارلیمنٹ کی رکنیت سے محروم ہوئے ہیں۔