روہت اور دھونی کی ٹکر سے شروع ہوگی آئی پی ایل کی جنگ
ابوظہبی ، بہترین فنشر مہندر سنگھ دھونی کی زیر قیادت چنئی سپر کنگز اور طوفانی بلے باز روہت شرما کی کپتانی والی ممبئی انڈینز کے درمیان افتتاحی میچ میں ٹکر سے آئی پی ایل – 13 کی اصل جنگ ہفتہ کو شروع ہوجائے گی۔
کورونا وبا کی وجہ سے اس بار متحدہ عرب امارات (یو اے ای ) کے تین شہر دبئی ، شارجہ اور ابوظبی میں آئی پی ایل کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ آئی پی ایل کی تاریخ میں یہ تیسرا موقع ہے جب یہ ٹی 20 ٹورنامنٹ غیر ملکی سرزمین پر ہورہا ہے۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 10 نومبر کو ہوگا۔دفاعی چمپئن ممبئی اور رنر اپ چنئی کے مابین ٹورنامنٹ کا مقابلہ کچھ بدلے ہوئے ماحول میں ہوگا۔ جب پچھلے سال ہندوستان میں فائنل میں دونوں ٹیمیں آپس میں ٹکرا ئی تھیں اس وقت دھونی ہندوستانی ٹیم کے رکن تھے اور انہیں آئی پی ایل کے بعد انگلینڈ میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے لئے اپنا دعوی پیش کرنا تھا لیکن اس بار دھونی بین الاقوامی کرکٹ سے مکمل ریٹائرمنٹ لینے کے بعد آئی پی ایل میں آرہے ہیں اور ان پر کوئی دباؤ نہیں ہے کہ وہ ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنائیں۔دوسری طرف روہت کو کھیل کا سب سے بڑا اعزاز راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دھونی نے 15 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر انٹرنیشنل کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کیا ، جبکہ روہت 29 اگست کو کھیل رتن بنے۔ اس سے پہلے دھونی کھیل رتن بن چکے ہیں۔
آئی پی ایل شروع ہونے سے قبل اپنے کچھ کھلاڑیوں کے اخراج کے سبب دونوں ٹیموں کو دھچکا لگا ہے۔ گذشتہ سال ممبئی کے فائنل میں آخری وننگ اوور پھینکنے والے سری لنکا کے فاسٹ بالر لست ملنگا ذاتی وجوہات کی بنا پر آئی پی ایل سے دستبردار ہوگئے جبکہ چنئی کے تجربہ کار بلے باز اور نائب کپتان سریش رینا اور آف اسپنر ہربھجن سنگھ بھی ذاتی وجوہات کی بنا پر آئی پی ایل سے دستبردار ہوگئے۔ رینا دبئی پہنچنے کے ایک ہفتہ بعد ہندوستان لوٹ گئے تھے ۔ ملنگا اور ہربھجن دبئی بھی نہیں پہنچے تھے اور انہوں نے گھر سے ہی عدم شرکت کی اطلاع دی تھی۔دبئی پہنچنے کے بعد 13 ممبران جن میں چنئی ٹیم کے دو افراد شامل تھے ، کورونا سے متاثر ہوئے تھے اور انہیں 14 دن کے قرنطین میں رکھا گیا تھا۔ فاسٹ بولر دیپک چاہر کورونا سے صحت یاب ہونے کے بعد ٹیم میں واپس آگئے ہیں جبکہ بلے باز ریتوراج گائکواڈ افتتاحی میچ میں نہیں کھیل پائیں گے۔
پچھلے سال ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں کھیلنے کے بعد دھونی میدان میں نہیں آئے ہیں اور آئی پی ایل کے لئے متحدہ عرب امارات پہنچنے کے بعد سے ہی پریکٹس کر رہے ہیں۔ ہر کوئی دھونی کی کارکردگی اور کپتانی پر نگاہ رکھے گا۔ ویسے بھی تین بار آئی پی ایل جیتنے والے دھونی ہمیشہ ناقدین کا نشانہ ہوتے ہیں۔
ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہندستان کی شکست کے لئے دھونی کو ہی ذمہ دار ٹہرایا گیا تھا جبکہ ٹورنامنٹ میں ریکارڈ پانچ سنچریاں بنانے والے روہت سیمی فائنل کی طرح ایک اہم وقت میں صرف ایک رن پر آؤٹ ہوگئے تھے۔روہت بھی سات ماہ کے طویل وقفے کے بعد میدان میں جا رہے ہیں۔ ہندستان کو رواں سال مارچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز کھیلنی تھی جسے کورونا کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا تھا۔ روہت نے قبول کیا ہے کہ اتنے لمبے عرصے کے بعد بیٹ اٹھانا اور اسے براہ راست میدان میں لانا آسان نہیں ہوگا۔ تاہم ممبئی کے کوچ سری لنکا کے ماہیلا جے وردھنے نے واضح کیا ہے کہ روہت اور کوئنٹن ڈی کوک کی اوپننگ جوڑی اوپننگ کی ذمہ داری نبھائے گی۔
ڈی کاک اور روہت نے گذشتہ سیزن میں ممبئی کے 16 میچوں میں سے 15 میں شرکت کی تھی اور ممبئی نے چوتھی بار ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ انہوں نے 37.66 کی اوسط سے مجموعی طور پر 565 رنز کا اضافہ کیا اور ان کے مابین پانچ نصف سنچری شراکتیں ہوئی تھیں ۔متحدہ عرب امارات کے بیرون ملک گراؤنڈ میں فاتحانہ آغاز کے لئے ممبئی اور چنئی کو صحیح توازن کا انتخاب کرنا ہوگا۔ رینا اور ہربھجن کی رخصتی کے بعد دھونی پر ذمہ داری مزید بڑھ جائے گی اور وہ رینا کی کمی کو پورا کرنے کے لئے بیٹنگ آرڈر میں بھی تیسرے نمبر پر آسکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے انہیں کھیلنے کے لئے مزید اوور ملیں گے اور وہ ٹیم کے لئے اینکر کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔دھونی کو بیٹنگ آرڈر میں شین واٹسن اور فاف ڈو پلیسیس سے بڑی توقعات ہوں گی جو ٹیم کو اچھی شروعات فراہم کرسکتے ہیں۔ امباتی رائیڈو ، کیدار جادھو ، ڈوین براوو اور رویندر جڈیجا ٹیم کو اچھا اسکور دے سکتے ہیں۔ فاسٹ بولر دیپک چاہر کورونا سے صحت یاب اور ٹیم میں واپسی دھونی کے لئے خوشخبری ہے۔ شاردل ٹھاکر تیز بولنگ میں چاہر کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔
دھونی اپنے اسپن اٹیک پر بہت زیادہ انحصار کرسکتے ہیں جس میں لیفٹ آرم اسپنر جڈیجا ، لیگ اسپنر پیوش چاولا اور لیگ اسپنر عمران طاہر شامل ہیں۔
ممبئی کی ٹیم اپنی تیز بولنگ اور آل راؤنڈرز کی وجہ سے بہت مضبوط نظر آ رہی ہے۔ ممبئی کے پاس جسپریت بمراہ اور ٹرینٹ بولٹ دو عظیم فاسٹ بالر ہیں جبکہ کیرن پولارڈ ، ہاردک پانڈیا اور کرونال پانڈیا کی شکل میں تین بہترین آل راؤنڈر ہیں۔ پولارڈ کیریبین لیگ میں حصہ لے کر آئی پی ایل میں آئے ہیں اور وہ فارم اور فٹنس کے لحاظ سے بہترین پوزیشن میں ہیں۔اس میچ میں اترنے والی ٹیموں میں کوئی بھی ٹیم جس نے کورونا کے خطرے کے باوجود غیر ملکی حالات میں خود کو بہتر انداز میں ڈھال لیا ہے اس کی جیت کے امکانات زیادہ ہوں گے۔