سی ایم دھامی اور وزیر سیاحت کے سامنے محکمہ سیاحت نے یمونوتری روپ وے پروجیکٹ کے معاہدے پر دستخط کیے
دہرادون، فروری۔وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اور وزیر سیاحت ستپال مہاراج کی موجودگی میں جمعرات کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر، محکمہ سیاحت، یمونوتری روپ وے پروجیکٹ کے لیے نجی تعمیراتی کمپنی ایس آر ایم۔ انجینئرنگ اور ایف آئی ایل انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔ کمانڈر دیپک کھنڈوری (ر) ڈائریکٹر انفراسٹرکچر اور اویرل جین نے ایم او یو پر دستخط کیے۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ اس روپ وے منصوبے کی تکمیل کے بعد یامونوتری دھام کو اس کے موسم سرما کی منزل کھرسالی سے جوڑ دیا جائے گا۔ اس روپ وے پراجیکٹ کے مکمل ہونے کے بعد عقیدت مند آسانی سے یمونوتری دھام جا سکیں گے۔ فی الحال، عقیدت مندوں کو پیدل یامونوتری دھام تک پہنچنے میں 2 سے 3 گھنٹے لگتے ہیں، روپ وے کی تعمیر کے بعد، عقیدت مند صرف 15 سے 20 منٹ میں یمنوتری پہنچ سکیں گے اور آلودگی سے پاک قدرتی حسن سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔ اس روپ وے منصوبے کی تکمیل سے عقیدت مندوں کو سہولت کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر لوگوں کے روزگار کے وسائل میں بھی اضافہ ہوگا۔ وزیر سیاحت ستپال مہاراج نے کہا کہ کھرسالی سے یمونوتری دھام تک تعمیر کیا جانے والا یہ روپ وے ماں جمنا کے موسم گرما اور سرما کے دھاموں کو ایک ساتھ جوڑے گا اور اتراکھنڈ میں مذہبی سیاحت کے امکانات میں ایک اور نئے باب کا آغاز کرے گا۔ منصوبے پر عمل درآمد کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سکریٹری سیاحت سچن کوروے نے کہا کہ جانکی چٹی (کھرسالی) سے یمونوتری کی ترقی سے سیاحت کو فروغ ملے گا اور ساتھ ہی عقیدت مندوں کو بہتر نقل و حمل کی سہولیات بھی میسر آئیں گی۔ یمونوتری دھام کے لیے 3.38 کلومیٹر کی لمبائی کا یہ روپ وے مونوک ایبل ڈیٹیچ ایبل قسم کا ہوگا۔ جسے فرانس اور سوئٹزرلینڈ کی طرز پر یورپی معیار کے مطابق تعمیر کیا جائے گا۔ اس روپ وے کی مسافروں کی گنجائش ایک گھنٹے میں تقریباً 500 لوگوں کو لے جانے کی ہو گی۔ روپ وے کے ایک کوچ کی گنجائش آٹھ افراد کو لے جانے کی ہو گی۔ یہ روپ وے محکمہ سیاحت کی طرف سے پی پی پی موڈ پر تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔ یمونوتری کو روپ وے سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ پارکنگ کی تعمیر، رہائشی انتظامات، ریستوراں کی بھی تجویز ہے۔ تقریباً 166.82 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے روپ وے کا نچلا ٹرمینل کھرسالی میں 1.787 ہیکٹر اراضی پر تعمیر کیا جائے گا، جب کہ اوپری ٹرمینل 0.99 ہیکٹر زمین پر تعمیر کیا جائے گا۔ اس موقع پر ایم ایل اے یمونوتری سنجے ڈوول، ایڈیشنل چیف سکریٹری رادھا راتوری، ایڈیشنل چیف ایگزیکٹیو آفیسر (ایڈونچر ونگ) کرنل اشونی پنڈیر (ریٹائرڈ)، ایڈیشنل ڈائریکٹر ٹورازم پونم چند، ایڈونچر اسپورٹس آفیسر سیما نوتیال موجود تھے۔