ہندوستان میں ڈیجیٹل پیمنٹ، جلد ہی نقد ادائیگیوں سے زیادہ ہوگا: مودی
نئی دہلی، فروری ۔ہندوستان اور سنگاپور کے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم آج آپس میں جڑ گئے ہیں اور اب سنگاپور اور ہندوستان دونوں ممالک میں دنوں ممالک کے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم-یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یوپی آئی) اور پے ناؤ کے ذریعہ رقم کا لین دین کر سکتے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی اور سنگاپور کے وزیر اعظم لی سین لونگ کی ویڈیو لنک کے ذریعہ موجودگی کے درمیان ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس اور سنگاپور مانیٹری اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر روی مینن نے اپنے اپنے موبائیل فون سے ایک دوسرے کو رقم منتقل کرکے اس سروس کا آغاز کیا۔ سنگاپور پہلا ملک ہے جس کے ساتھ ہندوستان نے ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم کو مربوط کیا ہے۔ اس سے سنگاپورمیں رہنے والے غیر مقیم ہندوستانی برادری کا بہت فائدہ ہوگا اور ہندوستان میں ان کی سرمایہ کاری وغیرہ میں بھی اضافہ ہوگا۔اس موقع پرمسٹرمودی نے کہا کہ جلد ہی ملک میں ڈیجیٹل لین دین کا حجم نقدی سے بڑھ جائے گا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور سنگاپور کی دوستی بہت قدیم ہے اور ہمیشہ وقت کی کسوٹی پر کھری اتری ہے۔ ہمارے لوگوں کے باہمی رشتے اس کی بنیاد رہے ہیں۔ یوپی آئی-پے ناؤ لنک کا آغاز دونوں ممالک کے شہریوں کے لیے ایک ایسا تحفہ ہے جس کا وہ بڑی بے صبری سے انتظار کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں ٹیکنالوجی ہمیں کئی طریقوں سے ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔ فن ٹیک بھی ایک ایسا شعبہ ہے جو لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ عام طور پر، اس کا دائرہ کسی ملک کی سرحدوں تک محدود ہوتا ہے۔ لیکن، آج کا آغاز سرحد پار فن ٹیک کنیکٹیویٹی میں ایک نئے باب کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے بعد سنگاپور اور ہندوستان کے لوگ اپنے موبائل فون سے اسی طرح رقم منتقل کر سکیں گے جس طرح وہ اپنے اپنے ممالک میں کرتے ہیں۔ اس سے دونوں ممالک کے لوگوں کو اپنے موبائل سے کم خرچ میں فوری طور پر رقوم کی منتقلی میں مدد ملے گی۔ اس سہولت سے دونوں ممالک کے درمیان رقم کے تبادلے کا سستا اور فوری آپشن ممکن ہو سکے گا۔ اس سے ہمارے بیرون ملک مقیم بھائیوں اور بہنوں، پیشہ ور افراد، طلباء اور ان کے اہل خانہ کو بہت فائدہ ہوگا۔مسٹرمودی نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں، ہندوستان نے اختراع اور جدید کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کو اولین ترجیح دی ہے۔ ہمارے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام نے ملک میں زندگی کی آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھایا ہے۔ اس نے ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے ساتھ مالی شمولیت کو ایک بے مثال حوصلہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا مہم نے حکمرانی اور عوامی خدمات کے نفاذ میں بے مثال بہتری کو ممکن بنایا ہے۔ یہ ہندوستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ہی طاقت ہے کہ کووڈ وبا کے دوران ہم کروڑوں لوگوں کے بینک کھاتوں میں براہ راست رقم منتقل کرنے میں کامیاب رہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پانچ سال پہلے میں نے سنگاپور میں کہا تھا کہ فن ٹیک – جدت اورنوجوان-توانائی میں یقین کا ایک بہت بڑا تہوار ہے۔ فن ٹیک اور ڈیجیٹل انقلاب میں ہندوستان کی کامیابی کی قیادت ہمارے ٹکنالوجی-ٹرینڈ نوجوان ہی کررہے ہیں۔ آج فن ٹیک کی دنیا میں ہندوستان کے ہزاروں اسٹارٹ اپس اپنی صلاحیتوں کو ثابت کر رہے ہیں۔ اسی توانائی کی وجہ سے، آج فوری ڈیجیٹل لین دین کے معاملے میں ہندوستان دنیا کے سرکردہ ممالک میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ آج یوپی آئی ہندوستان میں ادائیگی کا سب سے پسندیدہ نظام بن گیا ہے۔ تاجر اور گاہک دونوں اسے زیادہ سے زیادہ اپنا رہے ہیں۔ لہذا آج بہت سے ماہرین یہ پیشین گوئی کر رہے ہیں کہ جلد ہی ہندوستان میں ڈیجیٹل والیٹ لین دین، نقد لین دین سے بڑھ جائے گا۔ پچھلے سال یعنی 2022 میں یوپی آئی کے ذریعے تقریباً 126 لاکھ کروڑ روپے، یعنی تقریباً 20 کھرب سنگاپور ڈالر سے زیادہ کے لین دین ہوئے۔ اگر ہم ادائیگیوں کی تعداد کی بات کریں تو یہ 7400 کروڑ سے زیادہ ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کا یوپی آئی نظام کتنی بڑی تعداد کو آسانی اور محفوظ طریقے سے کام کر رہاہے۔مسٹرمودی نے کہا کہ یہ بھی اچھی بات ہے کہ مختلف ممالک کے ساتھ یو پی آئی کی شراکت داری بھی بڑھ رہی ہے۔ سنگاپور پہلا ملک ہے جہاں آج سے فرد سے فرد ادائیگی کی سہولت شروع ہو گئی ہے۔ اس کے لیے سنگاپور کی مانیٹری اتھارٹی اور ریزرو بینک آف انڈیا اور اس کوشش کو کامیاب بنانے میں شامل تمام لوگوں کو مبارکباد۔اس تقریب کے بعد مسٹر مودی اور مسٹر لی سین لونگ کے درمیان ٹیلی فونک بات چیت بھی ہوئی جس میں دونوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔