ملک میں کورونا مریضوں کے لئے آکسیجن کی کمی نہیں: وزارت صحت
نئی دہلی، مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا مریضوں کو دی جانے والی میڈیکل آکسیجن کی کمی نہیں ہے بلکہ ملک میں آکسیجن کی زائد مقدار دستیاب ہے۔
صحت کے مرکزی سکریٹر راجیش بھوشن نے منگل کے روز معمول کی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک کے اسپتالوں میں میڈیکل آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ ملک میں آکسیجن کی زائد مقدار دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں یومیہ آکسیجن تیار کرنے کی صلاحیت 6900 میٹرک ٹن ہے، اس میں طبی اور صنعتی شعبوں میں استعمال ہونے والی آکسیجن بھی شامل ہے۔ آج صبح تک ملک میں آکسیجن کی تیاری کی صلاحیت 6900 میٹرک ٹن کچھ زیادہ تھی۔
ملک میں صبح کے وقت 3.69 فیصد کووڈ کے مریض آکسیجن سپورٹ پر تھے اور 2.17 فیصد کووڈ مریضوں آئی سی یو بیڈ پر تھے اور 0.36 فیصد مریض مریض وینٹیلیٹر پر تھے اور انہیں آکسیجن کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔ مجموعی طور پرتقریباً 6 فیصد مریض آکسیجن سپورٹ پر تھے اور کووڈ اور غیر کووڈ مریضوں کے استعمال کے لئے اس وقت ملک میں 2800 میٹرک ٹن میڈیکل آکسیجن دستیاب ہے۔
اس کے علاوہ صنعتی شعبے میں تیار شدہ اور استعمال شدہ آکسیجن 2200 ایم ٹی ہے۔ مجموعی طور پر یہ مقدار 5000 میٹرک ٹن کھپت کی ہیں اور اس کے پیش نظر، یہ کہا جاسکتا ہے کہ ملک میں قومی سطح پر آکسیجن کی کوئی کمی نہیں ہے بلکہ 1900 میٹرک ٹن آکسیجن زائد ہے۔
مسٹر بھوشن نے کہا کہ آکسیجن کے انتظام کے حوالے سے ریاستوں میں اسپتالوں کی سطح پر کمی ہے اور انہیں اس کے انتظام پر خصوصی توجہ دینی ہوگی اور انہیں اس کے انتظام پر خصوسی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس کے عقلی استعمال پر زور دینے کی ضرورت ہے۔ اگر کسی ریاست میں آکسیجن کے ذخائر کی کوئی کمی ہے تو، اس بات پر توجہ دینا ضروری ہے کہ اس کے ختم ہونے سے پہلے مرکزی حکومت کو اس معاملے سے آگاہ کردیا جائے تاکہ اس کی فراہمی کو بروقت یقینی بنایا جاسکے۔ ریاستوں کو اپنے ذخیرہ کی مستقل نگرانی اور عقلی استعمال کی ضرورت ہے۔