ملک اور بیرون ملک ہندوستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے: مودی

نئی دہلی، فروری ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کے ذریعہ کئے گئے کاموں سے ملک کے وقار میں اضافہ ہوا بے اور نئے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر مودی نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان میں کئے گئے کاموں کی وجہ سے ہم وطنوں کا سینہ چوڑا ہوا ہے اور سب کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ملک اور دنیا کی ساکھ میں اضافہ کیا ہے، فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں، عوامی مفاد میں فیصلے کیے ہیں اور تمام اصلاحاتی کام عوامی جذبات کے مطابق کیے ہیں، اس لیے حکومت پر سب کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ “ملک بحران کے درمیان بھی فخر سے بھرا ہوا ہے، ملک کے 140 کروڑ عوام کے سامنے جو چیلنجز تھے، وہ چیلنجز موجود نہیں رہا، ہندوستان کے لیے نئے امکانات ابھرے ہیں۔ پوری دنیا کی سپلائی چین ٹوٹ گئی لیکن ہم آگے بڑھتے رہے اور اس سے پوری دنیا میں ہمارے ملک کی ساکھ بڑھی۔وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کے وقت دنیا بحران کا شکار تھی لیکن ہندوستان نے اپنی طاقت کے بل بوتے پر اپنے لوگوں کو کورونا سے چھٹکارا دلایا اور 150 سے زائد ممالک میں کورونا ویکسین پہنچا کر انسانیت کی خدمت کی۔ ان تمام حالات کو دیکھ کر دنیا امید بھری نظروں سے ہندوستان کی طرف دیکھتی ہے۔ آج ہندوستان جی-20 ممالک کی صدارت کر رہا ہے جس کی وجہ سے اہل وطن فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ہندوستان دنیا کے معاملے میں مثبت موقف اختیار کرتا ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ آج ملک اور بیرون ملک ہندوستان سے دنیا کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو سالوں کے دوران ملک میں نئے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے شعبہ میں اور ایک مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔ ہندوستان نوجوانوں کی طاقت کی پہچان بن گیا ہے۔ ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ کے میدان میں دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن گیا، گھریلو ایئر لائن کے میدان میں دنیا کا تیسرا، توانائی کے استعمال کے معاملے میں دنیا کا تیسرا، سولر ونڈ انرجی کے میدان میں چوتھا مقام حاصل کیا ہے۔کھیلوں کے میدان میں ہندوستان کا پرچم لہرارہا ہے اور چار کروڑ سے زیادہ بچوں نے اعلیٰ تعلیم میں داخلہ لیا ہے۔ یہ ملک کی وہ کامیابیاں ہیں جو نو سال میں حاصل کی گئی ہیں۔مسٹر مودی نے اپوزیشن کو بھی نشانہ بنایا اور کسی دوسری پارٹی کا نام لئے بغیر کہا کہ وہ مایوسی کے احساس سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور جب مایوسی اندر ہوتی ہے تو سب کچھ خراب نظر آتا ہے۔ اس مایوسی کے درمیان مثبت چیزیں نظر آتی ہیں، یہ سکون سے سونے نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران ملک نے ترقی کی ایک نئی راہ لی ہے اور دنیا میں ہندوستان کے لیے ایک مثبت ماحول بنایا گیا ہے۔ عالمی سطح پر ہندوستان کے وقار میں اضافہ ہوا ہے اور ملک کے لوگوں میں نئے اعتماد کے ساتھ صلاحیت ابھری ہے، جسے یہ لوگ جنہوں نے صرف گھپلے کیے ہیں، ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔وزیر اعظم نے 2004 سے 2014 کے درمیانی عرصے کو گھپلوں کی دہائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان 10 سالوں میں کئی بڑے گھپلے ہوئے ہیں۔ بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، لوگوں میں مایوسی پھیل چکی تھی، کشمیر سے کنیا کماری تک دہشت گردی کا ماحول تھا، ہندوستان عالمی پلیٹ فارم پر اتنا کمزور ہو چکا تھا کہ دنیا ہماری بات سننے کو تیار نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ گھپلوں کی اس دہائی میں ٹیکنالوجی کی سطح پر گھپلے ہوئے ہیں، جب دنیا آگے بڑھ رہی تھی، ہندوستان ٹو جی میں پھنس گیا تھا۔ کامن ویلتھ گیمز 2010 میں ہوئے تھے اور اس میں بھی گھپلے ہوئے تھے، یعنی جب موقع ملا تھا، صرف گھپلے کیے گئے تھے، اسی لیے آج ترقی دیکھ کر مایوسی ہو رہی ہے۔

Related Articles