ایک ترقی یافتہ ملک کے لیے ہر لمحہ اہل وطن کو پوری طاقت کے ساتھ کام کرنا چاہیے: مرمو
نئی دہلی، جنوری ۔ہندوستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف کو دہراتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے ہم وطنوں سے ہر لمحہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ کام کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان ایسا ہونا چاہئے جس کی جڑیں اس میں ہوں۔ ماضی، فخر سے وابستہ رہیں اور ساتھ ہی جدیدیت کی تمام ممکنہ جہتوں پر مشتمل ہوں۔مشکل ترین اہداف کو ممکن بنانے اور مستقبل کے ویژن کے ساتھ کل کے کام کو آج مکمل کرنے پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے فیصلہ کن صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے جس سے ملک میں بہت سی مثبت تبدیلیاں آئی ہیں، لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے اور ہندوستان کو دنیا میں ایک نئے زاویے سے دیکھا جا رہا ہے۔منگل کو بجٹ اجلاس کے پہلے دن صدر مملکت نے پہلی بار پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے امرت کال25 سال کا عرصہ ایک ترقی یافتہ ملک کی تعمیر کا دور ہے۔ ہندوستان اور ہر شہری کو اس کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں، اپناہیت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ بدعنوانی کو جمہوریت اور سماجی انصاف کا دشمن بتاتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ حکومت اس سے مسلسل لڑ رہی ہے اور فوائد کی براہ راست منتقلی اور بے نامی جائیداد کی ضبطی جیسے اقدامات کے ذریعے اس سمت میں پیش رفت ہوئی ہے۔دفعہ 370 کو ہٹانے اور تین طلاق پر پابندی جیسے فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت جرات مندانہ فیصلے لے رہی ہے، دور دراز علاقوں کی ترقی، قبائلی اور پسماندہ آبادی کی فلاح و بہبود کے پروگراموں سے لوگوں کی امنگوں میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کی سخت اپروچ اور ترقیاتی پالیسیوں کی وجہ سے بائیں بازو کی انتہا پسندی کا جغرافیائی دائرہ بھی کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے دہشت گردی پر سخت موقف اختیار کیا ہے اور آج دنیا بھی اسے سمجھ رہی ہے۔ عالمی سطح پر ہندوستان کی آواز کو سنجیدگی سے سنا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت بتاتے ہوئے صدر نے کہا کہ چیلنج بھری دنیا میں کئی وجوہات کی بنا پر ان کی مطابقت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی کامیابی کا ذکر کیا اور کہا کہ ملک میڈ ان انڈیا اور خود کفیل ہندوستان مہموں کی کامیابی سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ ملک کی پیداواری صلاحیت بڑھ رہی ہے اور مینوفیکچرنگ سیکٹر میں غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، “آج ہم نے سیمی کنڈکٹر چپس سے لے کر ہوائی جہاز تک ہر چیز کو ہندوستان میں ہی تیار کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔محترمہ مرمو نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں اور منصوبوں کی وجہ سے دفاعی برآمدات میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے، دیسی طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرانت کا فوج میں شامل ہونا فخر کی بات ہے۔ ملک موبائلز کا بڑا برآمد کنندہ بن گیا ہے، کھلونوں کی درآمدات میں 70 فیصد کمی اور برآمدات میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان گلوبل انوویشن انڈیکس میں 2015 میں 81 ویں سے نیچے 40 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ ملک میں 90 ہزار اسٹارٹ اپ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔