سخت مخالفت کے درمیان لوک سبھا میں اسینشیل کوموڈیٹیز ترمیمی بل پیش
نئی دہلی ، حکومت نے حزب اختلاف کی سخت مخالفت کے درمیان لوک سبھا میں اسینشیل کومو ڈیٹیز ترمیمی بل 2020 کو آج پیش کیا اور کہا کہ اس بل کے تعلق سے حزب اختلاف کے اراکین جس طرح تشویش ظاہر کر ہے ہیں، اسے کوئی التزام اس میں نہیں کئے گئے ہیں ۔
وزیر مملکت برائے امور صارفین راؤ صاحب پٹیل دانوے نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب ملک میں لاک ڈاؤن نافذ تھا ،تو حکومت نے 5 جون کو ایک آرڈیننس جاری کیا تھا ۔ انہوں نے اراکین کی بل کے تعلق سے خدشے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کچھ بھی کسانوں کے خلاف کچھ نہیں ہے ۔ حکومت کسانوں کے مفاد کے لئے کام کر رہی ہے اور یہ بل کسانوں کے مفادات کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس بل کو لانے کی اجازت اس ضمن میں تشکیل دی گئی ایک ماہر کمیٹی نے دی تھی اور اس کی سفارشات کی بنیاد پر حکومت یہ بل لائی ہے۔
کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے اس بل کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ اس سے سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا اور کسان کو حکومت کی کسان مخالف پالیسی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے اس بل کو ریاستوں کے اختیارات پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ اسے واپس لیا جانا چاہئے۔ کانگریس کے گورو گوگوئی نے کہا کہ اس بل سے بلیک مارکیٹ کو فروغ ملے گا اور کسانوں کو نقصان ہوگا۔ ریوولیوشنری سوشلسٹ پارٹی کے این کے پریم چندرن نے کہا کہ بل کسانوں کے مفاد میں نہیں ہے۔ ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے کہا کہ حکومت کی ہمیشہ کوشش ریاستوں کے اختیارات پر حملہ کرنے کی رہی ہے اور اس بل کے ذریعہ بھی وہی کام کررہی ہے۔