دگ وجے سنگھ کی رائے کے ساتھ متفق نہیں ہوں:راہل گاندھی

جموں، جنوری۔ سینئر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی دگ وجے سنگھ کے سرجیکل سٹرائیکس کے متعلق بیان سے متفق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی فوج پر پورا بھروسہ ہے اور جو وہ کرتے ہیں اس کا ثبوت نہیں مانگا جانا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دگ وجے سنگھ کی ذاتی رائے ہے پارٹی کا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے دگ وجے سنگھ کے سرجیکل اسٹرئیکس کے متعقل بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: ’دگ وجے سنگھ جی نے جوکہا ہے اس سے میں اتفاق نہیں کرتا ہوں ہمیں اپنی فوج پر پورا بھروسہ ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں ہمیں اس کا ثبوت نہیں مانگنا چاہئے‘۔ان کا کہنا تھا: ’یہ ان کی ذاتی رائے ہے پارٹی کو اس رائے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے‘۔مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہماری پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے اس میں تانا شاہی نہیں ہے اس میں ہر معاملے پر گفت شنید ہوتی ہے۔کشمیری پنڈتوں کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہا: ’پنڈتوں کی اس وفد نے شکایت کی کہ بی جے پی ہمیں ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’پنڈتوں نے مجھے بتایا کہ ہمارے لئے جو کچھ کیا گیا وہ کانگریس نے منموہن سنگھ جی کے دور اقتدار کے دوران کیا گیا‘۔موصوف لیڈر نے کہا کہ پنڈتوں نے مجھ سے ان کے مسائل پارلیمنٹ میں اجاگر کرنے کی استدعا کی۔انہوں نے کہا کہ ایک لیڈر کے بیان سے یاترا متاثر نہیں ہوسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا: ’یاترا نے دو نظریوں کو واضح کیا اور اس یاترا نے ملک کے بیانیے کو تبدیل کر دیا‘۔ایک سوال کے جواب میں مسٹر گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ایک سیاسی جماعت ہے لہذا سیاسی باتیں ہوں گی۔انہوں نے کہا: ’جب مجھ سے پنڈ وفد ملی اور انہوں نے اپنے مسائل اٹھائے تو مجھے بھی ان کے مسائل کو اجا گر کرنا ہے‘۔اس سوال کے جواب کہ بی جے پی کا کہنا ہےکہ راہل گاندھی اپنی شبیہ کو بحال کرنے کے لئے کروڑوں روپیے خرچ کر رہے ہیں، تو ان کا جواب تھا: ’بی جے پی نے میری شبیہ خراب کرنے میں ہزاروں کروڑ روپیے خرچ کئے لیکن وہ سب کار گار ثابت نہیں ہوسکا‘۔انہوں نے کہا: ’بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈروں کا ماننا ہے کہ اقتدار اور پیسے سے کچھ بھی کیا جا سکتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے بلکہ سچ ہمیشہ تاباں ہوتا ہے‘۔دفعہ370 کی بحالی کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف لیڈر نے کہا: ’اس پر کانگریس کا واضح اسٹینڈ ہے اور اس سلسلے میں ہماری قرار داد کا مطالعہ کریں‘۔جموں وکشمیر میں یاترا کے لئے سیکورٹی بند وبست کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ’یہ حکومت کی ذمہ داری ہے مجھے امید ہے کہ وہ اس کو اچھی طرح سے انجام دیں گے‘۔راجناتھ سنگھ کے یاترا کے بارے میں ایک بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر راہل گاندھی نے کہا: ’ایک یاترا جو ملک کے لوگوں کو جوڑتی ہے کیسے ملک کے مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہے میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں‘۔انہوں نے کہا کہ یاترا کا مقصد بھارت کو جوڑنا ہے اور جو ماحول ملک میں بی جے پی اور آر ایس ایس نے پھیلایا ہے اس کے خلاف کھڑا ہونا ہمارا مقصد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں ریاستی درجہ جلد سے جلد بحال ہونا چاہئے اور یہاں اسمبلی بھی بحال ہونی چاہئے۔

Related Articles