صنعا میں مہلک دوا کا استعمال، روزانہ 80 بچے مرنے لگے

صنعا ء،جنوری۔یمن کے دارالحکومت صنعا میں طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثی ملیشیا کے زیر نگین متعدد فارمیسیوں اور ہسپتالوں میں منشیات کا ایک نیا انجکشن پھیل گیا ہے۔ یہ انجکشن حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کو لگایا جاتا ہے اور ان کی موت کا سبب بن جاتا ہے۔ویب گاہ "نیوز یمن ” نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ (اینٹی ڈی) انجکشن حاملہ خواتین کو کچھ ادوار میں دیا جاتا ہے اور فی الحال صنعا میں وسیع پیمانے پر دستیباب انجکشن ہے جو جعلی ہے۔ لیبارٹری ٹیسٹ اور تجزیے سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ جعلی انجکشن ایک ڈیکسامیتھاسون انجکشن ہے۔ یہ الرجی کے لئے استعمال ہوتا ہے اور اس کا حاملہ خواتین کو دی جانے والی اینٹی ڈی انجکشن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔اینٹی ڈی انجکشن حاملہ خاتون کو اس وقت دیا جاتا ہے جب اس کے خون کی قسم منفی اور اس کے شوہر کا خون کنبہ مثبت ہو۔ اسی طرح حمل یا اسقاط حمل کے دوران ماں کو کسی خون بہنے کی صورت میں بھی یہ انجکشن دیا جاتا ہے۔ یہ انجکشن 27 ہفتوں کے بعد اور پیدائش کے بعد 3 دن کے اندر بھی دیا جا سکتا ہے۔یمن میں ہائی میڈیسن اتھارٹی نے یمنی فارماسیوٹیکل مارکیٹ سے تمام جعلی انجیکشن واپس لینے کے لئے ایک سرکلر جاری کیا اور بھارت میں تیار کردہ مصنوعات کو استعمال نہ کرنے کا کہا۔ اس انجکشن کو کسی صورت استعمال کرنے سے باز رہنے کا کہا گیا کیونکہ اس میں ملاوٹ ہے، یہ غیر رجسٹرڈ اور بغیر لائسنس کے فروخت ہو رہا ہے۔ انتباہ کے باوجود صنعا اور حوثی کنٹرول والے علاقوں میں انجکشن اب بھی وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔ حمل کے دوران خواتین کو دیا جا رہا ہے۔ اس انجکشن کی وجہ سے حمل کے آخری دنوں میں بہت سے بچوں کی اموات دیکھی جا رہی ہیں۔صنعا میں صحت کے حکام کے ذریعہ جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار ، جو حوثیوں کے زیر کنٹرول ہیں ، نے انکشاف کیا ہے کہ روزانہ 80 سے زیادہ نومولود افراد کی موت ہوگئی۔ 183 ماؤں کو ان پراسرار اموات کے پیچھے اصل وجوہات کی وضاحت کیے بغیر ریکارڈ کیا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2021 سے اگست 2022 تک کی مدت میں پیدائش کے وقت تقریبا 3 3 ہزار 132 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

Related Articles