کساد بازاری کے خطرے کے باعث اسٹاک مارکیٹ گر گئی
ممبئی، جنوری۔امریکی صارفین کی مانگ کے کمزور اعداد و شمار پر دنیا میں ایک بارپھر مندی کا خطرہ منڈلانے کے خدشے کے پیش نظر عالمی بازار کے غوطہ لگانے سے سرمایہ کاروں کی مقامی سطح پر یوٹیلٹیز، پاور سی ڈیز، انرجی اور ایف ایم سی جی سمیت بارہ گروپوں میں فروخت سے شیئر بازار کی گزشتہ مسلسل دو دنوں کی تیزی آج تھم گئی۔بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس 187.31 پوائنٹس یا 0.31 فیصد گر کر 61 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے 60858.43 پوائنٹس اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 57.50 پوائنٹس یا 0.32 فیصد گر کر 18710 پوائنٹ پر آگیا۔اس دوران بڑی کمپنیوں کی طرح درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں بھی فروخت ہوئیں۔ اس کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ 0.06 فیصد گر کر 25,171.93 پوائنٹس اور اسمال کیپ 0.24 فیصد گر کر 28,773.27 پوائنٹس پر آگیا۔ بی ایس ای پر کل 3626 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 1927 فروخت ہوئے 1585 خریدے گئے جبکہ 114 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اسی طرح این ایس ای میں 34 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی، جبکہ 15 میں تیزی آئی جبکہ ایک میں استحکام رہا۔بی ایس ای میں 12 گروپس میں کمی درج کی گئی۔ اس عرصے کے دوران یوٹیلٹیز 1.23، پاور 1.02، کموڈٹیز 0.41، سی ڈی 0.69، انرجی 0.69، ایف ایم سی جی 0.83، فنانشل سروسز 0.11، ہیلتھ کیئر 0.37، ٹیلی کام 0.64، آٹو 0.49، بینکنگ 0.380 فیصد اورباقی گروپ میں 0.35 فیصد کمی ہوئی۔ عالمی سطح پر گراوٹ کا رجحان رہا۔ اس عرصے کے دوران برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای0.65، جرمنی کا ڈیکس 0.88، جاپان کا نکئ 1.44 اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 0.12 فیصد گرا جبکہ چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.49 فیصد بڑھ گیا۔