جوشی مٹھ کے بعد کرن پریاگ میں بھی گھروں میں دراڑیں نظر آئیں

کرن پریاگ، جنوری۔ اتراکھنڈ میں الکنندا اور پندار ندیوں کے سنگم کرن پریاگ کے بہوگنا نگر میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تقریباً 50 عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں، جس سے تقریباً 100 خاندان خطروں کے زد میں آگئے۔ جس میں آٹھ مکانات انتہائی غیر محفوظ ہو چکے ہیں جو کسی بھی وقت جان و مال کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔اس کے پیش نظر کرن پریاگ تحصیل انتظامیہ کی مشترکہ ٹیم بدری ناتھ ہائی وے کے کنارے واقع بہوگنا نگر اور آئی ٹی آئی علاقہ میں سبزی منڈی کے اوپری حصے میں پہنچی اور لینڈ سلائیڈنگ سے تباہ شدہ عمارتوں کا معائنہ کیا۔ انتظامیہ کی ٹیم کو جائےواقع پر موجود 25 گھروں میں بڑی دراڑیں نظر آئیں جن میں سے آٹھ مکانات انتہائی غیر محفوظ پائے گئے۔اس دوران متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ اس تباہی کو ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن انتظامیہ اب اس پر توجہ دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے متاثرین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔تباہ شدہ عمارتوں کا معائنہ کرنے کے بعد تحصیل انتظامیہ کی ٹیم نے آٹھ عمارتوں کو انتہائی غیر محفوظ قرار دے دیا ہے جو کسی بھی وقت جان و مال کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ ٹیم نے آٹھ متاثرہ خاندانوں کو عمارت خالی کرنے کے نوٹس بھیجے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ان خاندانوں کو کرن پریاگ میونسپلٹی کے نائٹ شیلٹر میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہی نہیں بلکہ انہیں نائٹ شیلٹر کے کمروں کی چابیاں بھی دی گئی ہیں۔آفت زدہ افراد کا کہنا ہے کہ تحصیل انتظامیہ نے عمارتیں خالی کرنے کے نوٹس تو دیے ہیں تاہم معاوضے کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ ہمیں بھی جوشی مٹھ کی طرح معاوضہ دیا جائے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ معاوضہ نہ دیا گیا تو سڑک پر ہی جان دے دیں گے۔کرن پریاگ کے تحصیلدار سریندر دیو سنگھ نے کہا کہ انتظامیہ اس معاملے میں پوری حساسیت کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے اس معاملے کی رپورٹس مسلسل بھیجی جا رہی ہیں۔ متاثرین کو میونسپلٹی کے رین شیلٹر میں رہنے کے لیے چابیاں دی گئی ہیں، انتظامیہ کے ساتھ ضلع مجسٹریٹ کو مدد کے لیے لکھا گیا ہے۔

Related Articles