کمپنیوں کے نتائج اور تھوک مہنگائی کا ڈیٹا مارکیٹ کو متاثر کرے گا

ممبئی، جنوری۔ چین میں کووڈ پابندیوں میں نرمی اور مقامی سطح پر خوردہ افراط زر میں کمی نے گزشتہ ہفتے گھریلو اسٹاک مارکیٹ کو نصف فیصد سے زیادہ مضبوط کیا، اس کے علاوہ اگلے ہفتے عالمی رجحان کے علاوہ ریلائنس سمیت کئی سہ ماہی نتائج اور دسمبر کے تھوک مہنگائی کے اعداد و شمار سمیت اہم کمپنیوں پر اثر پڑے گا۔گزشتہ ہفتے بی ایس ای کا 30 حصص پر مشتمل حساس انڈیکس سینسیکس 360.81 پوائنٹس یا 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ ہفتے کے آخر میں 60 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح پر 60261.18 پوائنٹس تک پہنچ گیا۔ اسی طرح نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 97.15 پوائنٹس یا 0.54 فیصد اضافے کے ساتھ 17956.60 پوائنٹس پر آگیا۔وہیں، زیر جائزہ ہفتے میں بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے برعکس درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں تیزی کی رفتار بہت سست تھی۔ مڈ کیپ میں 4.26 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور ویک اینڈ پر 25170.97 پوائنٹس پر فلیٹ رہا، جبکہ اسمال کیپ 74.7 پوائنٹس بڑھ کر 28858.30 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔تجزیہ کاروں کے مطابق دسمبر 2022 کے لیے ہول سیل پرائس انڈیکس پر مبنی افراط زر کا ڈیٹا اگلے ہفتے جاری کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ریلائنس، فیڈرل بینک، مہاراشٹر بینک، بینک آف انڈیا، سینٹرل بینک، انڈس انڈ بینک، یونین بینک، ایشین پینٹ، جے ایس ڈبلیو اسٹیل اور ہندوستان یونی لیور سمیت کئی بڑی کمپنیوں کے رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے نتائج بھی آرہے ہیں اس کا واضح اثر مارکیٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ عالمی منڈی کا رجحان اور خام تیل کی قیمتوں میں حرکت اور ڈالر انڈیکس بھی اگلے ہفتے مارکیٹ کی سمت کا تعین کرنے کے دیگر اہم عوامل ہوں گے۔ اس کے ساتھ مارکیٹ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی) کی سرمایہ کاری کے بہاؤ پر بھی نظر رکھے گی۔ دسمبر کی طرح ایف آئی آئی اب تک نئے سال کے جنوری میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں۔ تاہم، گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ڈی آئی آئی) کا موقف مثبت ہے۔ایف آئی آئی نے کل 60,022.07 کروڑ روپے کی خریداری کی جبکہ جنوری میں اب تک کل 77,441.15 کروڑ روپے کی فروخت کی ہے۔ اس نے مارکیٹ سے 17,419.08 کروڑ روپے نکالے۔ تاہم، اس عرصے کے دوران ڈی آئی آئی کی سرمایہ کاری کا جذبہ مضبوط رہا۔ اس نے مارکیٹ میں کل 60,725.11 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جبکہ 47,926.45 کروڑ روپے واپس لے لیے، جس سے ان کی مجموعی مالیت 12,798.66 کروڑ روپے رہ گئی۔

Related Articles