منصوبہ بند منظم دخل اندازی جمہوریت کے لیے اچھی نہیں:لوک سبھا اسپیکر اوم برلا
جے پور، جنوری۔آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کی 83ویں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےلوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نےاوم برلا نے اختتامی کلمات میں کہا کہ آل انڈیا پریزائیڈنگ آفیسرز کانفرنس نے ہمیشہ قانون ساز اداروں اور پارلیمانی طریقوں اور طریقہ کار میں جمہوری روایات قائم کرنے اور مختلف قانون ساز اداروں کے درمیان بہترین کردار ادا کیا ہے۔ جمہوریت کو مزید جوابدہ، شراکت دار اور بامعنی بنانے کے لیے 83ویں کنونشن میں نو قراردادیں منظور کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے سنہری دور میں جہاں ملک میں زبردست تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں وہیں مقننہ کا کردار بھی اہم ہو گیا ہے۔ قانون ساز اداروں میں بامعنی، نظم و ضبط اور نتیجہ خیز بات چیت پر زور دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ ایوانوں میں زیادہ سے زیادہ بات چیت، ٹیکنالوجی کا صحیح استعمال اور عوام اور مقننہ کے درمیان زیادہ سے زیادہ رابطہ ہونا چاہیے۔ عوام میں یہ پیغام جائے کہ عوام کی بڑھتی ہوئی امیدوں اور امنگوں کو مقننہ کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے۔ مسٹر برلا نے اس بات پر زور دیا کہ قانون سازوں میں بحث کے دوران خاص طور پر وقفہ سوالات کے دوران ایوان کی کارروائی آسانی سے چلنی چاہیے۔ انہوں نے ایوان میں شائستگی اور شائستگی کو برقرار رکھنے اور ایوان کی نشستوں کی تعداد بڑھانے پر زور دیا۔ مسٹر برلا نے پریزائیڈنگ افسران کو مشورہ دیا کہ اچھی بحث مباحثوں میں حصہ لینے والے عوامی نمائندوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور ایوان کی کارروائی میں مسلسل رکاوٹیں ڈالنے، غیر مہذب برتاؤ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے ایک ایکشن پلان بنایا جائےتاکہ مستقبل میں ایوان کے وقار کو ٹھیس نہ پہنچے۔ مسٹر برلا نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی جمہوریت تمام ممالک کو متاثر کرتی ہے، اس لیے پریزائیڈنگ افسران اور عوامی نمائندوں کو قانون ساز اداروں کو مثالی ادارے بنانے میں اپنا حصہ ادا کرنا چاہیے ۔ ٹھوس قوانین بحث و مباحثہ کے ذریعے بنائے جاتے ہیں اور منصوبہ بند دخل اندازی جمہوریت کے لیے اچھی نہیں۔شری برلا نے قانون ساز اداروں میں قواعد اور طریقہ کار میں یکسانیت کی ضرورت کو بھی دہرایا۔ مالی خودمختاری کے باوجود قواعد و ضوابط کی یکسانیت سے پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔پارلیمانی کمیٹیوں کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹیوں کی پارٹی خطوط سے بالاتر ہو کر کام کرنے کی شاندار روایت رہی ہے۔ وہ منی پارلیمنٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ان پارلیمانی کمیٹیوں کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ کمیٹیاں اپنی حکومتی پالیسیوں اور پروگراموں کا تعمیری جائزہ لیں اور ایگزیکٹو کے احتساب کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس موضوع پر کانفرنس میں منظور ہونے والی قرارداد سے کمیٹی کے نظام کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ جی 20 کی ہندوستان کی صدارت کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ یہ ہندوستان کی جمہوریت کے بارے میں دنیا کو بتانے کا موقع ہے۔ جی 20 کی P20 کانفرنس اور ان ممالک کی پارلیمانوں کے اسپیکرز ہمارے لیے محض ایک سفارتی تقریب نہیں ہوگی بلکہ اس میں عوام سے عوام کی شرکت شامل ہوگی۔ انہوں نے امن اور ترقی کے لیے اجتماعی عالمی کوششوں پر زور دیا۔لوک سبھا اسپیکر نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے لیے راجستھان کے گورنر اور وزیر اعلیٰ اور راجستھان قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر راجستھان کے گورنر شری کلراج مشراراجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت؛ راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین مسٹر ہری ونش اور راجستھان قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر سی پی۔ جوشی نے اختتامی اجلاس میں شرکت کی اور معززین سے خطاب کیا۔