کیا راہل چاہتے ہیں کہ ہندوستان چین کے سامنے ہتھیار ڈال دے؟ – بی جے پی

نئی دہلی، جنوری۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی طرف سے چین-ہندوستان سرحدی تنازعہ کا روس-یوکرین تنازعہ سے موازنہ کرنے پر آج گہرے غصے کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی مسٹر گاندھی کے بیان کے ذریعے یہ پیغام دے رہی ہے کہ ہندوستان کوچین کے سامنے ہتھیار ڈال دینا چاہیے۔بی جے پی کے ترجمان اور ایم پی سدھانشو ترویدی نے یہاں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں جنوبی سنیما اداکار کمل ہاسن کو دیے گئے مسٹر گاندھی کے انٹرویو پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے نوجوان اورپریشان لیڈر ہمیشہ ناراض اور ہمیشہ کنفیوز رہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے جیسے ایک کنفیوزڈ اداکار کو انٹرویو دیا ہے جسے ورہدیشور مندربنوانے والے گنگئی راج راجہ چول ہندو نظر نہیں آتے ہیں۔ڈاکٹر ترویدی نے کہا، ‘راہل گاندھی اپنی بھارت جوڑا یاترا کے دوران دورہ کرتے کرتے بڑی الجھن کا شکار ہو گئے ہیں۔ وہ مسلسل الجھ رہے ہیں۔ انہیں حقیقی علم کی ضرورت ہے۔ لیکن انہوں نے ہندوستان کا بھرم دور کر دیا ہے… چین کے بارے میں ان کا بیان اس بات کا اشارہ دے رہا ہے کہ ہندوستان کو چین کے سامنے جھک جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی نے کہا ہے کہ جس طرح یوکرین مغربی ممالک کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کرر ہے تھا، توروس نے اس سے ناراض ہو کر اس کا جغرافیہ بدل دیا ہے، اسی طرح چین بھی ہندوستان کے امریکہ وغیرہ ممالک کے قریب آنے سے ناراض ہو کرہندوستان کا جغرافیہ بدل رہا ہے۔ انہوں نے مسٹر گاندھی سے سوال کیا کہ توکیا وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان کوچین کے سامنے ہتھیار ڈال دیناچاہیے۔بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ مسٹر گاندھی نے ہندوستانی فوج کی پٹائی ہونے کی بات کہہ کر فوج کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کی اور اب وہ 135 کروڑ ہندوستانیوں کا حوصلہ پست کررہے ہیں۔ انہوں نے پوچھا، ’’ راہل پہلے فوج کی اور اب ہندوستانیوں کی عزت کم کرنے کا کام کیوں کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ مسٹر گاندھی دنیا کے ایسے 4-5 ممالک کے نام بتائیں جو آج چین کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ پوری دنیا ہندوستان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا، ’’راہل جی، ہندوستان میں گھومنے سے نہیں… ہندوستان کو سمجھنے سے ہندوستانیت کو سمجھا جاسکتا ہے۔ یہ واحد ملک ہے جو قبل از تاریخ زمانے سے زندہ ہے لیکن ان کی چار نسلوں سے ‘ڈسکوری آف انڈیا’ ہی جاری ہے۔ انہوں نے کہا، ہمیں اس بات کا شدید دکھ اور غصہ ہے کہ مسٹر گاندھی نے ہندوستان کو ہندوستانیت کو نیچا دکھانے کا ناقابل معافی جرم کیا ہے۔ وہ مودی کی مخالفت کے موتیا بند یعنی ’موتیا بند‘ کے شکار ہو چکے ہیں۔ وہ بھارت جوڑنے جا رہے ہیں اور خود بھارت کے خلاف زہر اگلنے لگے ہیںڈاکٹر ترویدی نے کہا، کانگریس نے مسٹر راہل گاندھی کے ذریعے ملک کے سامنے اپنا ارادہ واضح کر دیا ہے کہ ہندوستان کو چین کے سامنے اسی طرح ہتھیار ڈال دینا چاہئے جیسا ان کی حکومت کے دوران ہوتا تھا۔

 

Related Articles