سپریم کورٹ نے ریاستوں کو موٹر حادثے کی تحقیقات کے لیے پولیس اسٹیشنوں میں خصوصی یونٹ قائم کرنے کی ہدایت دی
نئی دہلی، دسمبر۔ سپریم کورٹ نے پورے ملک کے پولیس اسٹیشنوں میں ایک خصوصی یونٹ قائم کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ موٹر حادثے کے معاملات کی تحقیقات اور اس سے متعلق دعووں کے تصفیہ کے لیے سہولیات فراہم کی جاسکیں۔جسٹس ایس اے۔ نذیر اور جسٹس جے۔ کے۔ مہیشوری کی بنچ نے ریاستوں کو تین ماہ کے اندر پولیس اسٹیشنوں میں ایک خصوصی یونٹ قائم کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ کسی حادثے کی اطلاع ملنے پر متعلقہ اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) تین ماہ کے اندر کلیمز ٹریبونل میں حادثے کی اطلاع کی رپورٹ درج کرے۔بنچ نے اپنے فیصلے میں کہاکہ "ریاست کے محکمہ داخلہ کے سربراہ اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل موٹر سے متعلق دعووں کے معاملات کی تحقیقات اور سہولت فراہم کرنے کے لیے تمام تھانوں میں یا کم از کم شہر کی سطح پر ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیں گے۔ عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا کہ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد متعلقہ تفتیشی افسر موٹر وہیکل ترمیمی رولز 2022 کے مطابق کام کرے اور 48 گھنٹوں کے اندر پہلی حادثے کی رپورٹ کلیمز ٹریبونل کو پیش کرے۔عدالت عظمیٰ کا حالیہ حکم الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر آیا، جس نے موٹر ایکسیڈنٹ کلیمز ٹریبونل (ایم اے سی ٹی) کے حکم کے خلاف دائر اپیل کو خارج کر دیا تھاعدالت عظمیٰ کے دو ججوں کے بنچ نے کہاکہ "مقدمہ درج کرنے والا افسر متعلقہ گاڑی کے رجسٹریشن، ڈرائیونگ لائسنس، گاڑی کی فٹنس، پرمٹ اور دیگر معاون دستاویزات کی تصدیق کرے گا اور کلیمز ٹریبونل کے سامنے رپورٹ پیش کرے گا۔ متعلقہ پولیس افسر تمام دستاویزات قواعد کے مطابق مقامی زبان میں یا انگریزی میں جمع کرائے جائیں گے۔ دعویدار/قانونی نمائندوں کی طرف سے دائر کی گئی پہلی دعویٰ کی درخواست کو برقرار رکھا جائے گا اور بعد میں دعوے کی درخواستوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔”