مہاراشٹر اسمبلی نے لوک آیکت بل پاس کیا

ناگپور، دسمبر۔مہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی نے بدھ کو مہاراشٹر لوک آیکت بل 2022 منظور کر لیا، جسے پیر کو اسمبلی میں پیش کیا گیا۔کابینی وزیر دیپک کیسرکر نے بل پیش کیا جس میں چیف منسٹر اور کابینہ کو انسداد بدعنوانی لوک پال کے دائرہ کار میں لانے کا التزام ہے۔بل کے مطابق چیف منسٹر کے خلاف کوئی بھی انکوائری شروع کرنے سے پہلے لوک آیکت کو اسمبلی کی منظوری حاصل کرنی ہوگی اور ایوان کے اجلاس سے پہلے قرارداد لانی ہوگی۔ بل کی دفعات کے مطابق ایسی تجویز کے لیے ریاستی اسمبلی کے کل ارکان کے کم از کم دو تہائی ارکان کی منظوری درکار ہوگی۔بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لوک آیکت چیف منسٹر کے خلاف بدعنوانی کے الزامات، داخلی سلامتی یا امن عامہ سے متعلق معاملات کی تحقیقات نہیں کرے گا۔اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسی کسی بھی انکوائری کو خفیہ رکھا جائے گا اور اگر لوک آیکت اس نتیجے پر پہنچے کہ شکایت کو خارج کر دیا جائے گا۔ انکوائری کا ریکارڈ شائع یا کسی کو دستیاب نہیں کرایا جائے گا۔ اس لوک آیکت کی سربراہی ایک چیئرپرسن کرے گا، جو ہائی کورٹ کا موجودہ یا سابق چیف جسٹس ہوگا۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ یا بمبئی ہائی کورٹ کا جسٹس بھی صدر ہو سکتا ہے۔ لوک آیکت میں زیادہ سے زیادہ چار ارکان ہوں گے، جن میں سے دو عدلیہ سے ہوں گے۔لوک آیکت چیئرپرسن اور اراکین کی تقرری کے لیے سلیکشن کمیٹی وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ، قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر، قانون ساز کونسل کے چیئرمین، قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور کونسل میں قائد حزب اختلاف شامل ہوں گے۔ ۔نیز، بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس یا چیف جسٹس کے ذریعہ نامزد کردہ جج بھی اس کے رکن ہوں گے۔

Related Articles