غذائی قلت دور کرنے کے لیے غذائیت سے بھرپور چاول دستیاب ہوں گے: تومر

نئی دہلی، دسمبر۔مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے جمعرات کو کہا کہ ملک میں غذائی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سال 2023-24 کے دوران فورٹیفائیڈ (مقوی چاول) چاول بڑے پیمانے پر تقسیم کیے جائیں گے۔مسٹر تومر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ سال 2021-22 میں پہلے مرحلے میں 17 لاکھ 51 ہزار ٹن غذائیت سے بھرپور چاول تقسیم کیے گئے تھے۔ سال 2022 میں دوسرے مرحلے میں 17 لاکھ ٹن اس چاول کو ملک کے 250 اضلاع میں تقسیم کیا گیا۔ سال 2023۔24 کے دوران اسے پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔مقوی چاولوں میں پروٹین، وٹامنز، زنک اور دیگر غذائی اجزاء شامل کیے جاتے ہیں۔ اس کی قیمت بہت کم ہے اور اس کے بہت سے فوائد ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوڈ اینڈ سپلائیز کی وزارت نے اناج کو کھلے میں ذخیرہ کرنے پر پابندی عائد کی ہے تاکہ عوام کو عوامی تقسیم کے نظام کے ذریعے معیاری غذائی اجناس مل سکے۔ جہاں ذخیرہ کرنے کی سہولت نہیں ہے وہاں کرائے کے گوداموں میں اناج کا ذخیرہ کیا جا رہا ہے۔ پرانے اسٹور ہاؤسز کی تزئین و آرائش کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر نئے گودام بھی بنائے جا رہے ہیں۔وزیر زراعت نے کہا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر سٹیل سائلوز بنائے جا رہے ہیں۔ اس میں اناج کو سائنسی طریقے سے ذخیرہ کیا جا سکے گا اور تمام جدید سہولیات موجود ہوں گی۔ملک میں زرعی پیداوار میں زبردست اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2021 کے دوران ریکارڈ 4 لاکھ کروڑ روپے کی زرعی مصنوعات برآمد کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غذائی اجناس کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 40 ہزار ٹن گندم کی امداد دی گئی ہے۔

Related Articles