کھڑگے کی تقریر پر راجیہ سبھا میں بی جے پی کا ہنگامہ

نئی دہلی، دسمبر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی پارلیمنٹ کے باہر دی گئی تقریرکو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اراکین نے منگل کو راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس ارکان نے بھی اس کی شدید مخالفت کی۔ضروری کاغذات میز پر رکھے جانے کے بعد بی جے پی ممبران ایک ساتھ کھڑے ہو گئے اور شور مچانا شروع کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس ارکان نے بھی اس کی شدید مخالفت شروع کردی۔ ارکان کے پرسکون ہونے کے بعد قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ مسٹر کھڑگے نے کل راجستھان کے الور میں ایک تقریر میں انتہائی ناشائستہ زبان کا استعمال کیا اور بے بنیاد باتیں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر نے ایوان اور اہل وطن کی توہین کی ہے اس لئے انہیں معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی وجہ سے جموں و کشمیر کی صورتحال آج ایسی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس کی حکومت کے دوران ہی چین نے 38000 کلومیٹر ہندوستانی علاقہ ہتھیا لیا تھا۔اپوزیشن لیڈر مسٹر کھڑگے نے کہا کہ پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کے دوران کل انہوں نے الور میں جو تقریر کی تھی وہ ایوان کے باہر تھی۔ ان کی تقریر ایوان کے اندر نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے دوران جن لوگوں نے انگریزوں سے معافی مانگی تھی، وہ آزادی کی جنگ لڑنے والوں سے معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔مسٹرکھڑگے نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ ملک کو متحد کرنے کی بات کی ہے۔ سابق وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے ملک کی خاطر اپنی جانیں دی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آپ میں سے کتنے لوگوں نے ملک کی یکجہتی کے لیے جان دی ہے۔ کانگریس نے ملک کو متحد رکھا ہے۔اس دوران چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے روکنے کے باوجود بی جے پی اور کانگریس کے ارکان ایک دوسرے کے خلاف احتجاج کرتے رہے۔ مسٹردھنکھڑ نے کہا کہ وہ ارکان کے اس طرز عمل کی تعریف نہیں کرتے ہیں۔ ارکان ضوابط کے تحت کچھ کہہ سکتے ہیں۔

Related Articles