آنے والے چار ماہ کے دوران کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر آئیں گے :پولیس سربراہ
سری نگر . دسمبر۔جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے منگل کے روز کہاکہ وادی کشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور آنے والے چار ماہ کے دوران حالات پوری طرح سے معمول پر آئیں گے۔اُنہوں نے کہاکہ ٹی آر ایف کی جانب سے دھمکیاں دینے کا مقصد لوگوں میں ڈر اور خوف کا ماحول پیدا کرنا ہے اور یہ سب کچھ آئی ایس آئی کی ایماء پر ہو رہا ہے۔ان باتوں کا اظہار پولیس سربراہ نے گاندربل میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک کشمیر صوبے کا تعلق ہے تو حالات پچھلے برسوں کے مقابلے میں کافی بہتر ہوئے ہیں۔پولیس سربراہ نے کہاکہ وادی کشمیر میں روز بروز سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حالات کتنے زیادہ بہتر ہوئے ہیں۔اُن کے مطابق وادی کشمیر میں گر چہ ابھی بھی کچھ ملی ٹینٹ ماڈیول سرگرم ہیں لیکن امسال سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینسی کی کمر توڑ کر رکھ دی۔انہوں نے کہاکہ آنے والے تین چار ماہ کے دوران حالات پوری طرح سے معمول پر آئیں گے۔ٹی آر ایف کی دھمکیوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہاکہ لوگوں میں ڈر اور خوف کا ماحول قائم کرنے کی خاطر یہ سب کچھ کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ دھمکیوں کے پیچھے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کا ہاتھ ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان یہ فیصلہ نہیں کرسکتا کہ کشمیر میں کون رہے گا بلکہ اس کا اختیار جموں وکشمیر کی حکومت کو ہے ۔موصوف ڈی جی پی نے مزید کہاکہ ملی ٹینسی کو پوری طرح سے نیست و نابود کرنے کی خاطر جنگجو مخالف آپریشنز کا دائرہ وسیع کیا گیا ۔انہوں نے کہاکہ اب جتنے بھی بچے ہوئے ملی ٹینٹ ہیں انہیں بھی بہت جلد کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔اُن کے مطابق لوگوں کو گھبرانے یا ڈر اور خوف میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔پولیس سربراہ نے بتایا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ درجہ حرارت میں کمی آنے کے بعد سرگرم جنگجو رہائشی علاقوں کی اور رخ کر سکتے ہیں جس کے پیش نظر سیکورٹی ایجنسیوں نے پہلے ہی اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ملی ٹینٹ چاہئے باغات میں ہوں یا جنگلی علاقوں میں سیکورٹی ایجنسیاں ہر وقت اُنہیں انجام تک پہنچانے کی خاطر تیار رہتی ہیں۔