اگنی ہوتری صحافی سے نائب وزیر اعلیٰ کےعہدہ تک پہنچے
شملہ، دسمبر۔ ہماچل پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ بننے والے مکیش اگنی ہوتری صحافت سے سیاست تک کا سفر کرتے ہوئے اس عہدے تک پہنچے ہیں۔پنجاب کی سرحد سے متصل اونا ضلع کی ہرولی تحصیل کے گاؤں جے چند کے رہنے والے مسٹر اگنی ہوتری پانچویں بار ایم ایل اے بنے ہیں۔ سیاست میں آنے کے بعد انہوں نے پنچایت پردھان، پنچ اور ضلع پریشد کا کوئی الیکشن نہیں لڑا بلکہ براہ راست ایم ایل اے کے طور پر اسمبلی میں داخل ہوئے۔ وہ ریاست کی سیاسی تاریخ میں پہلے نائب وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔مسٹر اگنی ہوتری 09 اکتوبر 1962 کو پنجاب کے سنگرور میں ضلع پبلک ریلیشن آفیسر اونکار چند شرما کے گھر پیدا ہوئے تھے۔ مسٹر شرما نے کانگریس کے ٹکٹ پر سنتوکھ گڑھ سے اسمبلی الیکشن لڑا، لیکن انہیں شکست ہوئی تھی۔ ان کے بعد کانگریس نے اگنی ہوتری کو سنتوش گڑھ اسمبلی حلقہ سے میدان میں اتارا تھا۔ ان کی ابتدائی تعلیم اونا ضلع میں ہوئی۔ ان کے بڑے بھائی ڈاکٹر راکیش اگنی ہوتری ایک ڈاکٹر ہیں۔ ان کی تین بہنیں ہیں۔ ان کی بیٹی آستھا اگنی ہوتری، جنہوں نے بیرون ملک تعلیم حاصل کی ہے، پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ ان کی بیوی سمی اگنی ہوتری ہماچل پردیش یونیورسٹی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں پروفیسر ہیں۔ اگنی ہوتری کی سسرال منڈی شہر میں ہیں۔ریاضی میں ایم ایس سی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد مکیش اگنی ہوتری نے تعلقات عامہ میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ کیا اور صحافی بن گئے۔ انہوں نے تقریباً دو دہائیوں تک شملہ اور دہلی میں صحافی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ دہلی میں صحافت کے دوران کانگریس کی اعلیٰ قیادت سے قربتیں بڑھ گئیں۔ بعد میں وہ سابق وزیر اعلی ویربھدر سنگھ کے رابطے میں آئے اور ان کے قریبیوں میں شامل رہے۔ یہاں سے صحافت سے سیاست میں قدم رکھا۔ جب ویربھدر سنگھ سال 1993 میں وزیر اعلیٰ بنے تو ان کے والد کو ہماچل پردیش ایگرو پیکیجنگ کارپوریشن کا وائس چیئرمین بنایا گیا تھا۔ سال 1998 کے اسمبلی انتخابات میں مسٹر شرما کو کانگریس پارٹی نے سنتوش گڑھ حلقہ سے امیدوار بنایا تھا، لیکن انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار پنڈت جئے کشن شرما سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس کے بعد 2003 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے مسٹر شرما کے بجائے مکیش اگنی ہوتری کو امیدوار بنایا اور وہ پہلی بار ہی الیکشن جیت گئے اور چیف پارلیمانی سکریٹری رہے۔ سال 2007 میں انہوں نے سنتوش گڑھ سے اسمبلی الیکشن جیتا تھا۔ سال 2012 میں حد بندی پر سنتوش گڑھ اونا اسمبلی حلقہ کا حصہ بن گیا اور ہرولی اسمبلی حلقہ وجود میں آیا۔ اگنی ہوتری تیسری بار ہارولی سے اسمبلی پہنچے اور ویربھدر حکومت میں صنعت کے وزیر تھے۔2017 کے اسمبلی انتخابات میں وہ مسلسل چوتھی بار جیت گئے، لیکن کانگریس انتخابات ہار گئی اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنی۔ سال 2018 میں انہیں ایوان میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی اور اپوزیشن کا لیڈر بنایا گیا تھا۔ انہوں نے چار برسوں میں جیرام حکومت کے خلاف زبردست محاذ کھولا۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں انہیں پارٹی ہائی کمان نے اسٹار کمپینر بنایا تھا۔ انہوں نے پوری ریاست میں امیدواروں کے لیے درجنوں ریلیاں کیں۔ مسلسل پانچویں بار جیتنے کے بعد وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کی دوڑ میں تھے لیکن پارٹی ہائی کمان نے انہیں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے نوازا۔