جنوبی ہند کی پہلی کسان ریل کا افتتاح
نئی دہلی، جنوبی ہند کی پہلی کسان ریل کا آغاز بدھ کے روز آندھرا پردیش کے اننت پور اور دہلی کے آدرش نگر کے درمیان ہوا وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی مہمان نوازی میں کیا گیا تھا۔ وزیر مملکت برائے ریلوے سریش سی انگادی نے پروگرام کی صدارت کی۔ اس موقع پر مسٹر تومر نے کہا کہ کسان ریل سے زرعی معیشت کو تقویت ملے گی ، جبکہ مسٹر ریڈی نے کہا کہ اس کے ذریعے آندھرا پردیش کے مشہور پھل آسانی سے ملک میں پہنچ سکیں گے۔
مسٹر تومر نے کہا کہ گاؤں۔ غریب۔ سان ہمیشہ ہی وزیر اعظم نریندر مودی کی ترجیحات میں رہے ہیں۔ کاشتکاری کے نظام میں، کسانوں کو منافع ہو، ان کی آمدنی دوگنی ہو، ہر بجٹ میں ان مقاصد کو پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں، جو کامیاب بھی ہورہی ہیں۔ کسان ریل اور کسان پرواز کی سہولیات کا بجٹ میں اعلان کیا گیا، تاکہ پھل اور سبزیاں ایک جگہ سے دوسری جگہ پر کم وقت میں بھیجی جاسکیں۔
سات اگست کو پہلی کسانوں کی ٹرین دیولالی سے دانا پور کے لئے شروع کی گئی تھی، جس کے لئے وزیر ریلوے پیوش گوئل نے بھی اپنے دوروں میں اضافہ کیا ہے۔ اب دوسری کسان ٹرین کے چلنے سے آندھرا پردیش سے دہلی جانے والے تمام ریاستوں کے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ مسٹر تومر نے کہا کہ آندھرا پردیش میں وزیر اعلی زراعت پر توجہ دے رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ نافذ کردہ دو نئے آرڈیننس اور ایک لاکھ کروڑ کے زراعت کے انفراسٹرکچر فنڈ پر بھی عمل درآمد کیا جارہا ہے۔
اننت پور میں دو لاکھ ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر پھلوں اور سبزیوں کی کاشت کی جاتی ہے، کسانوں ٹرین چلنے سے ان کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔ کسان اڑان پر بھی عمل درآمد کیا جائے گا، جس باغبانی کی فصلوں کی آمدورفت میں بڑی سہولت فراہم ہوگی۔
مسٹر ریڈی نے کہا کہ باغبانی میں آندھرا پردیش کا ایک اہم مقام ہے۔ ٹماٹر، پپیتا، کوکو اور مرچ کی پیداوار میں آندھرا پردیش ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ کووڈ بحران کے سبب اس پیداوار کو دہلی تک پہنچانا مشکل ہورہا تھا لہذا وزیر اعظم سے درخواست کی گئی، جس نے کسانوں کی سہولت کے لئے اس کا بندوبست کیا گیا۔ آندھرا پردیش جنوبی ہندوستان کی سب سے بڑی پھل پیدا کرنے والی ریاست ہے۔ ہم نے کسانوں کی حوصلہ افزائی اور مدد کے لئے بہت سارے کام کیے ہیں۔ لاک ڈاؤن میں اننت پور سے ممبئی تک 11 خصوصی ٹرینیں چلائی گئیں تاکہ یہاں کے پھل ملک کے مختلف مقامات تک پہنچ سکیں۔
مسٹر انگادی نے کہا کہ وزیر اعظم کا مقصد کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنا ہے۔ جہاں کسانوں کو آمدورفت کی سہولت میسر نہیں ہے، وہاں کسان ریل شروع کرکے ان کی مدد کی جارہی ہے۔ اب کسانوں کی پیداوار کم وقت میں آندھرا سے دہلی پہنچ جائے گی۔ مرکزی حکومت کے نئے آرڈیننس کے ساتھ کسان اپنی پیداوار کو وہاں فروخت کرسکتے ہیں جہاں انہیں مناسب قیمت ملتی ہے۔ ریلوے کاشتکاروں اور تاجروں سے مستقل رابطے میں ہے تاکہ انہیں سہولیات میسر آسکیں۔ یہ ٹرین جنوبی ہندوستان کے کسانوں کو شمالی ہندوستان سے مربوط کرے گی۔
مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت پرشتوتم روپالا اور کیلاش چودھری، آندھرا پردیش کے وزیر بی سی ستیہ نارائن، ایم شنکرارنارائن اور کے کنا بابو، اننت پور کے ممبر پارلیمنٹ ٹی رنگائیا، علاقائی ایم ایل اے اور دیگر لوگوں کے نمائندے، وزارت زراعت کے سکریٹری سنجے اگروال، جنوب وسطی ریلوے کے جنرل منیجر گجانن ملیا بھی موجود تھے۔