بی جے پی حکومت کی انارکی کا متحد ہوکر منہ توڑ جواب دیں گے: کھڑگے
نئی دہلی، اکتوبر۔ کانگریس کے نو منتخب صدر ملک ارجن کھڑگے نے بدھ کے روز کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اپنی انارکی کی وجہ سے ملک کے سامنے کئی چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں اور کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کو ذمہ دار سیاسی جماعت کے ممبر ہونے کے ناطے ملک کے لیے بحران پیدا کر رہے ان چیلنجوں کا منہ توڑ جواب دینا ہے ۔آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صدر کے طور پر انتخاب کا سرٹیفکیٹ دینے کے لیے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے مودی حکومت پر سیدھا حملہ کیا اور کہا کہ حکومت کی انتشار پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک اور سماج کے سامنے بحران پیدا ہوگیا ہے اور کانگریس ایک ذمہ دار تنظیم ہونے کے ناطے ان تمام چیلنجوں کا منہ توڑ جواب دے گی۔صدر منتخب ہونے پر ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کو اپنے لیے فخر کی بات قرار دیتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا، ’’یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ پارٹی کے ایک عام کارکن کو اس کی ذمہ داری سنبھالنے کا یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔ جس نے مہاتما گاندھی، سبھاش چندر بوس، پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، جگ جیون رام جیسی عظیم سیاسی شخصیات کو آگے بڑھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنے میں جو عظیم کردار ادا کیا ہے وہ کانگریس کے ہر لیڈر اور کارکن کی ذمہ داری ہے، اس لیے وہ پارٹی کو آگے لے جانے کے لیے جو بھی قدم اٹھائیں گے، پارٹی کے تمام کارکنوں کو ان کے ساتھ آگے بڑھ کر ان کی حوصلی افزائی کرنی ہوگی۔سبکدوش ہونے والی پارٹی صدر سونیا گاندھی کے کام کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ انہوں نے کانگریس کو مضبوط کرنے کے لئے بے لوث کام کیا ہے۔ محترمہ گاندھی کی وجہ سے ہی ملک کے لوگوں کو منریگا، معلومات کا حق، فوڈ سیکورٹی جیسے حقوق مل سکے ہیں۔مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ ملک میں نفرت اور جھوٹ پھیلانے والی حکومت کبھی آئے گی، لیکن کانگریس آئین کی اقدار پر عمل کرتے ہوئے ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا مقابلہ کرے گی۔ مودی حکومت کی من مانی اور انارکی کی وجہ سے ملک میں ایک بڑا بحران پیدا ہو گیا ہے اور بحران کے اس دور میں ملک کو آگے لے جانے کے لیے سب کو متحد ہوکر کام کرنا چاہیے۔بھارت جوڑو یاترا کے انعقاد پر پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں سے مل کر ان سے بات چیت کر رہے ہیں اور ان کے مشورے لے رہے ہیں۔ اسے پارٹی کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنیا کماری سے کشمیر تک ہر روز ہزاروں لوگ بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔ اس سے پارٹی میں نئی توانائی پیدا ہو رہی ہے اور کانگریس صدر کی حیثیت سے وہ اس توانائی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے طویل سیاسی کیرئیر میں ہر مشکلات کا سامنا کیا ہے اور وہ محسوس کرتے ہیں کہ پارٹی کا ہر لیڈر اور کارکن ان چیلنجز سے گزر کر آگے بڑھتا ہے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو یقین دلایا کہ وہ کانگریس کے ہر کارکن اور لیڈر کے ساتھ مل کر ملک کے سامنے آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کریں گے۔نوجوانوں کو ملک کی امید قرار دیتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ نوجوانوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے پارٹی نے تنظیم میں 50 فیصد عہدیداروں کی تقرری 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے ہر فیصلے کا احترام کریں گے اور بلاک اور ضلع سطح پر پارٹی عہدیداروں کی تقرری کا کام مکمل کریں گے۔بی جے پی حکومت پر انتشار پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کو کچل رہی ہے، خواتین پر ظلم ہو رہا ہے، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے، مہنگائی نے عام لوگوں کا جینا مشکل کر دیا ہے اور روپیہ کی قدر تیزی سے گر رہی ہے لیکن حکومت آنکھیں بند کرکے بیٹھی ہے۔ یہ حکومت اپنے چند دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ حکومت دلت، قبائلی، اقلیتوں، استحصال زدہ سماج کے حقوق چھین رہی ہے اور جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ بنا کر تشہیر کی جا رہی ہے۔ باباصاحب امبیڈکر کے آئین کو بدل کر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے آئین کو نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، لیکن کانگریس ایسا نہیں ہونے دے گی اور پارٹی ملک کے سامنے ان چیلنجوں کے خلاف لڑتی رہے گی۔انہوں نے کانگریس کو ایک خاندان قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سب متحد ہوکر کانگریس کی مضبوطی کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل اور گجرات اسمبلی انتخابات آگے ہیں اور دونوں ریاستوں کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ پارٹی کے ہر کارکن کو ان انتخابات میں عوام کے جذبات پر کھرا اترنے کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔انہوں نے سبکدوش ہونے والی پارٹی صدر سونیا گاندھی کے کام کی ستائش کی اور کہا کہ وہ تمام کارکنوں اور قائدین کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ پارٹی کو ان بلندیوں پر لے جایا جا سکے جو کانگریس نے ان کی قیادت میں حاصل کی ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ گاندھی نے نومنتخب صدر کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ آج انہیں راحت مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ پورے ملک میں کانگریس کارکنوں نے اپنی صوابدید پر پارٹی کے صدر کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کھڑگے اپنی لگن، وفاداری اور محنت کے بل بوتے پر ایک عام کارکن سے کانگریس صدر کے عہدے تک پہنچے ہیں۔کانگریس کارکنوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کارکنوں نے انہیں اتنے عرصے سے جو عزت اور محبت دی ہے یہ فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ بہت خوش ہیں کیونکہ ان کے سر سے بوجھ اتر جائے گا اور وہ اس بڑی ذمہ داری سے فارغ ہو جائیں گی۔محترمہ گاندھی نے کہا کہ تبدیلی دنیا کا اصول ہے اور تبدیلی کی اس گھڑی میں اب اس کی تمام ذمہ داری مسٹر کھڑگے کے ہاتھ میں آ گئی ہے۔ آج پارٹی کے سامنے کئی چیلنج ہیں، لیکن جس طرح کانگریس کارکنوں نے نئے صدر کا انتخاب کیا ہے، انہیں امید ہے کہ اسی طرح پارٹی کے تمام لیڈر اور کارکن ملک کے سامنے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے متحد ہو کر کام کریں گے۔محترمہ گاندھی نے کہا کہ کانگریس کو پورے عزم، یکجہتی، طاقت اور عزم کے ساتھ آگے بڑھ کر مضبوط کرنا ہوگا۔ اس موقع پر انہوں نے پارٹی کے الیکشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج مدھوسودن مستری کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے شفاف طریقے سے کانگریس کے انتخابی عمل کو مکمل کیا ہے اور نئے صدر کا انتخاب کرایا ہے۔