مودی نے کیواڑیہ میں ‘مشن لائف کا آغاز کیا
کیواڑیہ (گجرات)، اکتوبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی آبائی ریاست گجرات کے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن جمعرات کو نرمدا ضلع کے کیواڑیہ میں ‘مشن لائف کا آغاز کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا، "اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل، وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، ہندوستان اور بیرون ملک کے دیگر تمام معززین، خواتین و حضرات، آپ سب کا پرتپاک استقبال۔انہوں نے کہا کہ مسٹر گٹیرس کے لیے ہندوستان دوسرے گھر کی طرح ہے۔ انہوں نے اپنی جوانی میں کئی بار ہندوستان کا سفر بھی کیا۔ گوا سے ان کے خاندانی تعلقات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے ایسا لگتا ہے جیسے میں آج اپنے ہی خاندان کے کسی فرد کا گجرات میں استقبال کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا، "مسٹر گٹیرس، یہاں آنے کے لیے آپ کا بہت شکریہ، بہت بہت مبارکباد۔ مجھے خوشی ہے کہ مشن لائف کے آغاز کے بعد سے بہت سے ممالک اس قرارداد سے وابستہ ہیں۔ میں فرانس کا صدر میکرون، برطانیہ کےوزیراعظم لز ٹرس، گیانا کے صدرعرفان علی، ارجنٹائن کے صدرالبرٹو فرنانڈیز، ماریشس کے وزیراعظم پراوِند جگناتھ، ، مڈغاسکر کے صدرآندرے راجویلینا، نیپال کے وزیراعظم شیر بہادرجی، مالدیپ کے بھائی صالح جی،جارجیا کے وزیراعظم اراکلی گریباشویلی ،ایسٹونیا کی وزیر اعظم کاجا کالس کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جناب مودی نے کہا، ’’یہ تقریب اسٹیچو آف یونٹی کی موجودگی میں منعقد کی جا رہی ہے، جو ہمارے قومی فخر سردار ولبھ بھائی پٹیل کا ایک بہت بڑا مجسمہ ہے اور اتحاد ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف زندگی کا سب سے اہم عنصر ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا مجسمہ ہمیں اعلیٰ ماحولیاتی اہداف طے کرنے اور انہیں پورا کرنے کی ترغیب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب معیارات بڑے ہوتے ہیں تو ریکارڈ بھی بہت بڑا ہوتا ہے۔ گجرات میں اس تقریب کا انعقاد بہت معنی رکھتا ہے۔ یہ بھی بالکل موزوں ہے۔ گجرات ہندوستان کی ان ریاستوں میں سے ایک ہے جس نے سب سے پہلے قابل تجدید توانائی اور ماحولیات کے تحفظ کی طرف قدم اٹھانا شروع کیا۔ خواہ وہ نہروں پر سولر پینل لگانا ہو یا خشک سالی کے شکار علاقوں میں پانی کی سطح کو بڑھانے کے لیے پانی کے تحفظ کی مہم، گجرات ہمیشہ ایک طرح سے ایک رہنما، رجحان ساز رہا ہے۔