سیلاب متاثرہ علاقوں میں فورا پہنچے وزراء کا گروپ، راحت کاموں میں لائیں تیزی:یوگی
لکھنؤ:اکتوبر۔ اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست میں لگاتار ہورہی بارش سے پیدا ہونے والے مسائل سے نپٹنے کی ہر ممکن اقدام کرنے کے ضمن میں وزراء کے گروپ کو فورا سیلاب متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور راحت کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔یوگی نے بدھ کو زیادہ بارش کی وجہ سے پیدا ہونے والے سیلاب کے حالات کا جائزہ کے لئے منعقد اعلی سطحی میٹنگ میں ضروری ہدایات دیں۔ قابل ذکر ہے کہ حکومت کے اعداد کے مطابق اس وقت ریاست کے 15اضلاع میں 1500 سےزیادہ گاؤں کی تقریبا 25لاکھ کی آبادی سیلاب سے متاثر ہے۔ وزیر اعلی نے ان سبھی سیلاب زدہ علاقے میں راحت اور بچاؤ کے لئے ضروری اقدام کرنے کی ہدایات دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ اضلاع میں اے ڈی ایم یا جوائنٹ مجسٹریٹ سطح کے افسرکی قیادت میں ضلع کنٹرول روم ہر وقت مستعدرکھنے اور سیلاب متاثرہ افراد کو فورا مدد پہنچانے کا کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلی نے ریونیو ملازمین کو فصل کے نقصان کا جلد از جلد تخمینہ لگانے کی ہدایت دی ہے جس سے ہر متاثرہ کسانوں کی مدد کی جاسکے۔انہوں نے ژالہ باری، آسمانی بجلی گرنے اور سیلاب میں ہوئے جانی و مالی نقصان پر دکھ کر اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کے اہل خانہ کو راحت رقم فوراََ فراہم کرنے اور زخمیوں کو مکمل علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں عوام الناس کو فورا مدد پہنچائی جائے۔ راحت پیکٹ کی تقسیم میں تاخیر نہ ہو۔ راحت کیمپوں میں روشنی وغیرہ کے بہتر انتظام ہونا چاہئے۔وزیر اعلی نےکہا کہ یہ یکجہتی اور تعاون کا وقت ہے اس لئے پوری ٹیم متحد ہوکر کام کرے۔یوگی نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی اور مچھروں سے ہونے والی مختلف بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ ساتھ ہی سانپ کے ڈسنے کے واقعات سامنے آنے لگتے ہیں۔ ایسے میں راحت کیمپوں کے نزدیک طبی کیمپ لگائے جائیں۔ یہاں اینٹی وینم انجکشن کی دستیابی ضرور رہے۔زرعی فصلوں پر پڑے اثر کا جائزہ لیتےہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ سبھی اضلاع میں ریونیو اور محکمہ زراعت کی ٹیم باریکی سے سروے کرتےہوئے نقصان کا تخمینہ لگائے۔ تاکہ کسانوں کے نقصان کی تلافی کی جاسکے۔ یوگی نے اس کام کام کی اولین ترجیحی بنیادوں پر کئے جانے کی ہدایت دی ہے۔ وزیر اعلی نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں مویشیوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت دیتےہوئے کہا کہ ان علاقوں میں چارے کا معقول انتظام کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت راپتی اور سریو(گھاگھرا) خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ اس کے پیش نظر ان ندیوں کے آبی سطح کی نگرانی کی جائے۔