لون موریٹوریم کے معاملے میں لوگوں کو عبوری راحت، حکومت قرض ادا نہ کرنے پر کسی پر بھی زبردستی کارروائی نہ کرے: سپریم کورٹ
نئی دہلی، سپریم کورٹ نے جمعرات کو قرض کی وصولی [لون موریٹوریم]کے معاملے میں لوگوں کو عبوری راحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بینک نے اگست تک بینک لون اکاؤنٹ کو غیر فعال سرمایہ (این پی اے) قرار نہیں دیا ہے۔ اگلے دو مہینوں تک بھی اسے این پی اے قرار نہ دیا جائے-
جسٹس اشوک بھوشن ، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل بینچ نے آج لون موریٹوریم معاملے کی سماعت کی۔ اب اگلی سماعت 10 ستمبر کو ہوگی۔ آج کی سماعت کے دوران بینچ نے کہا کہ حکومت قرض ادا نہ کرنے پر کسی پر بھی زبردستی کارروائی نہ کرے۔
عدالت عظمیٰ میں پیر کو حکومت کی طرف سے ایک حلف نامہ جمع کرایا گیا جس میں اشارہ یا گیا تھا کہ موریٹوریم میں دو سال کے لئے توسیع کی جاسکتی ہے، لیکن اس سے صرف چند شعبوں کو فائدہ ہوگا۔ حلف نامے میں، مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ریزرو بینک سود پر سود کے معاملے کا فیصلہ کرے گا۔
مرکز کی وکالت کرتے ہوئے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا ، "ہم نقصان کا اندازہ کرکے ایسے سیکٹر کی نشاندہی کر رہے ہیں جن کو راحت دی جاسکتی ہے۔”